حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، املو،مبارکپور/ حضرت امامزین العابدین علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ حج وہ عظیم عبادت ہے جس کے وسیلے سے بندے کو بارگاہ پروردگار میں حاضری کا شرف نصیب ہو تا ہے اور پھر اپنے گناہوں کو معاف کرا کر واپس پلٹتا ہے چونکہ حج کے سبب توبہ قبول ہوتی ہے اور اُن تکلیفوں سے راحت ملتی ہے جنھیں خدا نے ہماری غفلتوں اور کوتاہیوں کے سبب ہم پر عائد کی ہیں- خلاصہ یہ ہے کہ حج ، قرآن کریم اور احادیث حضرت رسول اکرم اور فرامین حضرات اہلیبتؑ و حضرات اصحاب کرام کی روشنی میں غیر معمولی اہمیت کا حامل فریضہ اور انتہائی اہم عبادت بھی ہے اور عظیم سعادت بھی ہے۔
اسلام کا تصور یہ ہے کہ عبادت ہی دراصل وہ مقصد ہے، جس کے لیے انسانوں کو پیدا کیا گیا ہے: وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِo(ذاریات۵۱:۵۶) ’’میں نے جن اور انسانوں کو اس کے سوا کسی کام کے لیے پیدا نہیں کیا ہے کہ وہ میری بندگی کریں‘‘۔اس فرمان الٰہی کی روشنی میں حج و عمرہ زندگی بھی ہیں اور بندگی بھی۔
ان خیالات کا اظہار الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی فرزند اکبرحجۃ الاسلام الحاج مولانا ابن حسن املوی واعظ کربلائی نے آج حج کے لئے روانگی کے موقع پر ہمارے نمائندہ سے بات چیت کے دوران کیاہے۔
الحاج ماسٹر ساغر حسینی نے مزید کہا کہ حج:عشق الٰہی کا عظیم مظہر اور سعادت و عبادت کا پر کیف محور ہے۔زندگی اور بندگی کا روح پرور سفر ہے۔
الحمد للہ ! آج الحاج ماسٹر ساغر حسینی سلمہ (گورنمنٹ ٹیچر) فرزند اکبرحجۃ الاسلام الحاج مولانا ابن حسن املوی واعظ کربلائی ساکن محلہ محمود پورہ ، املو،مبارکپور ،ضلع اعظم گڑھ (اتر پردیش) لکھنؤ سے بذریعہ ہوائی جہاز بغرض حج 2024ء مدینہ منورہ کے لئے پرواز کر گئے۔
واضح ہو کہ الحاج ماسٹر ساغر حسینی صاحب ابن حجۃ الاسلام الحاج مولانا ابن حسن املوی واعظ کربلائی اس سال خادم الحجاج منتخب ہوئے تھے اس لئے حج کمیٹی آف انڈیا کی طرف سے مقررہ تعداد میں ہندوستانی حجاج کرام کو ہر ممکن سہولیات مہیا کرانے کے لئے حج کے لئے روانہ ہوئے ہیں۔
معلوم ہونا چاہیئے کہ اس سال دوسو عازمین حج پر ایک خادم الحجاج معین کئے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل چار سو عازمین حج پر ایک خادم الحجاج معین کئے جاتے تھے۔امید ہے کہ اس سال ’’حکومتِ ہند کی کابینہ وزیر اسمرتی ایرانی کی سرپرستی، وزارتِ اقلیتی امور کی ہدایات اور حج کمیٹی آف انڈیا کی قیادت میں حج 2024 نہایت منظم اور تمام تر سہولیات کے ساتھ پُرسکون اور اطمینان بخش طریقہ سے مکمل ہوگا،ان شاء اللہ الرحمان ۔
الحاج ماسٹر ساغر حسینی نے بتایا کہ لکھنؤ سے ان کے ہمراہ فلائٹ میں لگ بھگ 70 شیعہ عازمین حج ہیں جن میں غالباً چار پانچ مولانا حضرات بھی ہیں۔
ہماری خدا سے دعاء ہے کہ خداوند عالم تمام عازمین حج کو بخیر و عافیت،سکون و اطمینان کے ساتھ مناسک حج ادا کرنے کی سعادت مرحمت فرمائے اور سب حجاج کرام صحت و سلامتی کے ساتھ اپنے اپنے وطن میں رحمت و مغفرت کی معنوی سند کے ساتھ واپس آئیں۔اور تمام عازمیں حج سے بھی ہماری استدعا ہے کہ وہ خانۂ خدا اور حرمین شریفین میں دعا ءکریں گے کہ اپنے ملک اور تمام دنیا میں امن و امان ،خوشحالی اور انسانی اخوت و ہمدردی کا جذبہ فروغ پائے اور اللہ رب العالمین تمام انسان جو دنیا بھر میں کسی بھی ملک میں آباد ہیں سب کے جان،مال،عزت ،آبرو کی حفاطت فرمائے۔