۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
مولانا ابن حسن املوی

حوزہ/ حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ قریب دودرجن سے زیادہ مذہبی کتابوں کے مصنف و مؤلف ہیں۔خصوصاً اتر پردیش کے متعدد اعلیٰ قدیمی دینی مدارس کی تاریخ پر آپ نے جو ضخیم اور کئی کئی جلدوں میں کتابیں تالیف فرمائی ہیں وہ مولانا موصوف کے نہایت گرانقدر و عظیم شاہکار اور تاریخی و یادگاری آثار و کارنامے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، املو-مبارکپور/ رَجَب یا رَجَب المُرَجَّب قمری سال کا ساتواں اور حرام مہینوں میں سے پہلا حرام مہینہ ہے ۔ احادیث میں رجب کے مہینے میں حج، عمرہ اور روزہ‌ رکھنے کی تاکید کی گئی ہے۔پیغمبر اکرم ؐ سے منقول ہے: "رجب خدا کا مہینہ، شعبان میرا مہینہ اور رمضان المبارک بندگان خدا کا مہینہ ہے‘‘۔اس مہینے میں واقع ہونے والے تاریخی واقعات میں سب سے اہم واقعہ پیغمبر اسلامؐ کی بعثت ہے جو اس مہینے کی ستائسویں تاریخ کو پیش آیا۔ اس کے علاوہ امام باقرؑ، امام محمد تقیؑ اور امام علیؑ کی کعبہ کے اندر ولادت با سعادت کے ساتھ ساتھ امام علی نقیؑ اور امام کاظم ؑ کی شہادت بھی اس مہنیے کے اہم واقعات میں شامل ہیں۔اس مہینے میں ائمہ معصومین بطور خاص امام حسینؑ اور امام رضاؑ کی زیارت کی بھی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔

عمرۂ رَجَبیّہ وہ عمرہ مفردہ ہے جو ماہ رجب میں انجام پاتا ہے۔[مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی۔۔۔، فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ۱۳۹۲ش، ج۵، ص۴۸۵۔] ماہ رجب میں عمرہ انجام دینے کی فضیلت دوسرے مہینوں میں انجام دینے سے زیادہ ہے اور اس کا ثواب، حج کے ثواب کے برابر بیان کیا گیا ہے۔[ مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی۔۔۔، فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ۱۳۹۲ش، ج۵، ص۴۸۵۔]

امام باقر اور امام صادق علیہما السلام سے منقول روایات کی بنیاد پر ماہ رجب میں عمرہ بجا لانا دوسرے مہینوں حتی ماہ رمضان سے بھی زیادہ ہے۔[ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۶ھ، ج۱۴، ص۳۰۰-۳۰۲؛ مکارم شیرازی، کلیات مفاتیح نوین، ۱۳۹۰ش، ص۶۳۶۔] امام صادق اور امام کاظم علیہما السلام سے منقول روایات میں آیا ہے کہ رجب میں عمرہ کا ثواب ملنے کے لئے یہ ہی کافی ہے کہ اس مہینہ میں عمرہ کا احرام باندھا ہو اور باقی اعمال کو ماہ شعبان میں انجام دیا جا سکتا ہے۔[ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۶ھ، ج۱۴، ص۳۰۲-۳۰۳۔]

اس بات کا اظہار کہ معروف و بزرگ عالم دین، خطیب اہلبیت ؑ،محقق،مورخ،مصنف ،مؤلف،مبلغ حجۃ الاسلام الحاج مولانا شیخ ابن حسن املوی واعظ کربلائی ساکن املو،مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان، بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو مبارکپور و ترجمان مجمع علماءوواعظین پوروانچل (اترپردیش) انڈیا نے اس موقع پر کیا جب وہ ان شاء اللہ بتاریخ ۲۱؍جنوری بروز یکشنبہ مع اپنی اہلیہ محترمہ کے عمرہ مفردہ و زیارات مقدسات مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کی غرض سے عازم سفر ہیں۔

واضح رہے کہ حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ قریب دودرجن سے زیادہ مذہبی کتابوں کے مصنف و مؤلف ہیں۔خصوصاً اتر پردیش کے متعدد اعلیٰ قدیمی دینی مدارس کی تاریخ پر آپ نے جو ضخیم اور کئی کئی جلدوں میں کتابیں تالیف فرمائی ہیں وہ مولانا موصوف کے نہایت گرانقدر و عظیم شاہکار اور تاریخی و یادگاری آثار و کارنامے ہیں۔

اس وقت مولا ابن حسن املوی صاحب کتاب’’ تاریخ مدرسہ سلیمانیہ ،پٹنہ‘‘ بہار کی تالیف و تدوین میں مشغول و مصروف اور منہمک ہیں ان شاء اللہ عمرہ و زیارت سے فراغت اور بصحت و سلامتی وطن واپسی کے بعد اس کام کو پایہ تکمیل تک پہونچائیں گے۔

اس موقع پرحجۃ الاسلام مولانا مظاہر حسین پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور،حجۃ الاسلام مولانا ناظم علی واعظ سربراہ جامعہ حیدریہ خیر آباد،حجۃ الاسلام مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپا گنج مئو، حجۃ الاسلام مولانا سید صفدرر حسین پرنسپل جامعہ امام جعفر صادق ؑ جونپور، حجۃ الاسلام مولانا سید رضی زیدی نئی دہلی،حجۃ الاسلام مولانا علی حیدر فرشتہ امام جمعہ حیدرآباد و سرپرست اعلیٰ مجمع علماءوخطباء حیدرآباد دکن ،حجۃ الاسلام مولانا سید محمد جابر جوراسی واعظ لکھنؤ،حجۃ الاسلام مولانا ڈاکٹر مظفر سلطان ترابی،حجۃ الاسلام مولانا محمد مہدی قمی املوی،حجۃ الاسلام مولانا مسرور فیضی قم ایران،حجۃ الاسلام مولانا سید مسعود اختر رضوی قم ایران،حجۃ الاسلام مولانا معصوم رضا واعظ امام جمعہ چھپرا بہار،حجۃ الاسلام مولانا سید اسد رضا گلزار باغ پٹنہ بہار، ،حجۃ الاسلام مولا امانت حسین مدرسہ سلیمانیہ پٹنہ بہار،حجۃ الاسلام مولانا سید محمود حسن رضوی چیف ایڈیٹر حوزہ نیوز ایجنسی ایران،حجۃ الاسلام مولانا ظفرالحسن جلالپوری دہلی،صادق حسین لدھا مڈاگاسکررافریقہ ،نصیر بھائی ریونیین فرانس،عابد بھائی مومن وکیل امریکہ والا احمد آباد،اقبال بھائی مومن (ممو کاکا)امریکہ والا احمد آباد، خادم بھائی مومن فانس والا احمد آباد،مولانا نصیر اعظمی ممبئی،الحاج ماسٹر امیر حیدر کربلائی،الحاج اعجاز حیدر کربلائی،سید افضل امام سینیئر ایڈوکیٹ ہائی کورٹ ممبئی ،حافظ مولانا غلام رسول رضوی مبارکپور ،حافظ مولانا رحمت اللہ مصباحی ،ماسٹر ابوالفیض خلیلی نوادہ ودیگر نے مولانا املوی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دعاء کی گزارش کی ہے کہ ملک عزیز اور ملت عزیز میں امن و سکون اور اتحاد و خوشحالی کی فضا قائم ہو ۔بسفر رفتنت مبارکباد۔بسلامت روی و باز آئی۔

یہ اطلاع الحاج ماسٹر ساغر حسینی و عباس احمد غدیری نے ایک پریس ریلیز کے ذریعہ دی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .