تحریر: مولانا شیخ ابن حسن املوی
حوزہ نیوز ایجنسی | مدرسہ سلیمانیہ ،پٹنہ،بہار:ہندوستان کے صوبہ بہار کا پر بہار و باوقار و شاندار اور قدیم مشہور و معروف شیعہ دینی مدرسہ مظاہر العلوم المعروف بہ مدرسہ سلیمانیہ،پٹنہ (قائم شدہ 1905ء مطابق1323ھ )جس کے بارے میں علامہ الحاج السید سعید اختر رضوی طاب ثراہ نے تحریر فرمایا ہے :’’۹؍ربیع الاول ۱۳۲۳ھ مطابق ۱۵؍مئی ۱۹۰۵ءکو پٹنہ سیٹی میں جب مدرسہ سلیمانیہ کی بنیاد رکھی گئی تو اس کے بانی نواب سید الطاف حسین رضوی صاحب کے التماس پر مولانا سید فرمان علی صاحب نے اس کی پرنسپلی کا عہدہ قبول کر لیا۔اور انھوں نے مدرسہ کو اس درجہ ترقی دی کہ جب مدرسہ کا چوتھا سالانہ جلسہ ہوا جس میں انگر یز کمشنر مہمان خصوصی تھے تو صاحب بہادر نے آپ کی بیحد تعریف کی اور کہا کہ میں نے ایسی عمدہ تعلیم گاہ پہلی دفعہ دیکھی ہے جو بغیر کسی سرکاری امداد کے چل رہی ہے‘‘( خورشید خاور،صفحہ ۲۹۴)
مدرسہ سلیمانیہ ،پٹنہ ،بہار کے سب سے پہلے پرنسپل مولانا سید فرمان علی صاحب قبلہ طاب ثراہ تھے۔جن کے بارے میں حجۃ الاسلام مولانا سید شاہد جمال رضوی گوپال پوری کا بیان ہے کہ: ’’برصغیر میں اہل تشیع کا شاید ہی کوئی گھرانہ ایسا ہو جہاں حافظ فرمان علی کا ترجمہ قران اور تفسیر موجود نہ ہو‘‘
ایسےعلمی اداروں ،دینی مدرسوں سے وابستگی و عقیدت مندی اور تاریخی آگہی ہماری روحانی زندگی اور ترقی کی علامت اورضمانت ہیں۔اسی غرض و غایت کے پیشمحترم و عزیز دوست آقائی ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری دام ظلہ العالی بانی و ڈائریکٹرانٹر نیشنل نور مائکرو فلم سینٹر،ایران کلچر ہاؤس ،نئی دہلی کی خواہش و فرمائش پر ,,تاریخ مدرسۃ الواعظین لکھنو،، تین جلدوں میں ۔اور ’’تاریخ مدرسہ سلطان المدارس و جامعہ سلطانیہ لکھنو،، تین جلدوں میں او ر ’’تاریخ مدرسہ باب العلم مبارک پور،، ایک جلد میں اور ’’تاریخ جامعہ جوادیہ بنارس ‘‘ایک جلد میں’’ تاریخ وثیقہ عربی کالج فیض آباد ‘‘ ایک جلد میں، مرتب کیا اور درج بالا تمام کتابیں انٹر نیشنل نور مائکرو فلم سینٹر،ایران کلچر ہاؤس ،نئی دھلی کی جانب سے زیور طبع سے آراستہ و پیراستہ ہو کر منظر وجود و شہود پر پورے آب و تاب کے ساتھ جلوے بکھیر رہی ہیں۔
اور اب بفضلِ رب العالمین ،بطفیل ِ ائمۂ معصومین علیہم السلام برادرمحترم و عزیز دوست آقائی ڈاکٹرمہدی خواجہ پیری دام ظلہ العالی ڈائریکٹر انٹر نیشنل نور مائکرو فلم سینٹر ،نئی دہلی کےحکم کے مطابق ’’مدرسہ سلیمانیہ ،پٹنہ،بہار ‘‘ کی ترتیب و تدوین کا کام شروع کیا ہے۔لہٰذا جن حضرات کے پاس ’’مدرسہ سلیمانیہ ،پٹنہ،بہار ‘‘ سے متعلق کوئی بھی معلوماتی مواد ہو ں یا دستاویز موجود ہوں براہِ کرم ہم کو ارسال فرمادیں ،نیز جو حضرات اس حوزہ ٔ علمیہ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں یا کبھی انجام دے چکے ہیں ،اور جو حضر ات مذکورہ مدرسہ کے فارغ التحصیل یا تعلیم یافتہ ہوں یا اس کے کسی شعبہ سے ( مثلاً مجلس منتظمہ یا یا دفتری امور، وغیرہ سے)کبھی ماضی میں یا حال میں منسلک و وابستہ رہے ہوں وہ اپنے اپنے حالات قلمبند کر کے مع ایک عدد اپنی تصویر کے ہم کو ارسال فرمادیں تا کہ انھیں کتاب میں شامل کیا جا سکے،اس سلسلہ میں ایک فارم بھی شائع کیا گیا ہے جو ذیل میں پیش ہے۔
فقط والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
ملتمس :
حجۃ الاسلام الحاج مولانا شیخ ابن حسن املوی کربلائی صدرالافاضل،واعظ