۲۴ آذر ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 14, 2024
حج و عمرہ و زیارت

حوزہ/ عمرہ مفردہ رجبیہ 2024 ریکارڈ توڑ اور تاریخ ساز،ایک سرسری جائزہ

تحریر: حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ

حوزہ نیوز ایجنسی | مکہ مکرمہ،سعودی عرب: دین اسلام میں فروع دین کے سلسلہ میں نماز اور روزہ کے بعد حج کا ذکر ملتا ہے۔قابل غور بات یہ ہے کہ قرآن مجید میں جب نماز کا حکم دیا گیا تو صاحبان ایمان کو خطاب کرکے کہا گیا کہ اے ایمان والو نماز کو قائم کرو"۔اور جب روزہ کا حکم دیا گیا تو ارشاد ہوا کہ اے ایمان والو روزہ تم پر فرض کیا گیا ہے"۔لیکن جب حج و عمرہ کا حکم دیا گیا تو ارشاد ہوا کہ انسانوں پر اللہ کے لئے حج و عمرہ فرض کیا گیا ہے جو صاحبان استطاعت ہیں"(سورہ آل عمران آیت 97)

اس کا مطلب ہے کہ اسلام اور انسانیت ایک ہی سکے کے دورخ ہیں۔

انسانیت کو مجسم شکل و صورت میں دیکھنا ہو تو حج و عمرہ کے وقت خانہ خدا ،بیت اللہ الحرام،کعبہ محترم کے ارد گرد چاروں سمت لاکھوں انسانوں کے موجیں مارتے ہوئے انسانی سمندر کو دیکھ لو جہاں دنیا بھر کے خدا پرست انسان جمع ہوتے ہیں جس میں کالے بھی ہوتے ہیں اور گورے بھی،ناٹے بھی ہوتے ہیں اور لمبے بھی،موٹے تازے بھی ہوتے ہیں اور دبلے پتلے بھی،عورتیں بھی ہوتی ہیں اور مرد بھی۔چھوٹے بچے بھی ہوتے ہیں اور بڑے بزرگ بھی،خاص بات یہ ہے کہ سب صحتمند اور تندرست ہوتے ہیں۔مختلف و متعدد تہذیب و ثقافت اور مختلف الانواع زبان و بیان کے حامل انسانوں میں اتنی یکسانیت و یکسوئی پائی جاتی ہے کہ سب ایک زبان ،ایک طرح کے لباس،ایک تہذیب ،ایک ثقافت کے سانچے میں ڈھلے ہوئے نظر آتے ہیں۔

حج : حج کے معنی ہیں ارادہ کرنا،زیارت کرنا۔لیکن اسلام میں حج ایک ایسی عبادت ہے جو خاص ماہ ذی الحجہ میں مخصوص ایام و اوقات میں خانہ کعبہ کے طواف اور مکہ مکرمہ شہر کے متعدد و مقدس مقامات پر حاضر ہو کر مخصوص آداب و اعمال بجا لانے کا نام ہے۔

عمرہ : عمرہ کے معنی بھی ارادہ کرنا ،زیارت کرنا ہیں۔عمرہ کا شرعی مفہوم میقات سے احرام باندھنا،طواف کعبہ کرنا،صفاومروہ کے درمیان سعی کرنا اور تقصیر کرنا عمرہ کہلاتا ہے۔

دین اسلام نے جہاں حج کا حکم دیا وہاں اسی کے ساتھ ساتھ عمرہ کا حکم بھی دیا ہے۔عمرہ بھی کبھی حج کی طرح واجب ہوتا ہے کبھی مستحب۔عمرہ یا تو عمرہ مفردہ ہوتا ہے یا عمرہ تمتع۔

عمرہ مفردہ سال کے کسی مہینہ میں کیا جا سکتا ہے۔لیکن ماہ رجب تمام مہینوں سے زیادہ بہتر ہے۔ عمرہ رجبیہ کا ثواب حج کے برابر بتایا گیا ہے۔

خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس سال اللہ نے مجھے اپنی اہلیہ کے ہمراہ عمرہ رجبیہ کی سعادت مرحمت فرمائی چنانچہ مہدی ٹورس اینڈ ٹراولس ممبئی کے قافلہ کے ساتھ23/ جنوری کو جدہ ایرپورٹ پر حاضر ہوئے وہاں سے جحفہ (غدیر خم) کے مقام پر آئے اور عمرہ مفردہ کا احرام بانھا گیا۔بعد نماز مغرب وہاnں سے روانہ ہو کر مکہ آئے اور پھر یہاں عمرہ مفردہ کے ارکان وغیرہ ادا کئے گئے۔

مکہ میں ایک ہفتہ قیام کا پروگرا تھا جس کے دوران جس ہوٹل میں ہمارا

مکہ میں ایک ہفتہ قیام کا پروگرا تھا جس کے دوران جس ہوٹل میں ہمارا قیام تھا اس میں روزانہ ناشتہ سے فراغت کے بعد 10/بجے دن میں تربیتی پروگرام کے عنوان سے مجالس منعقد ہوتی تھیں جن میں مہدی ٹورس اینڈ ٹراولس ممبی کی جانب سے بطور معلم و خادم الزائرین حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا منور عباس کمیلی حج و عمرہ کے حوالے سے مختلف احکام و مسائل اور تاریخی مناسبات کے لحاظ سے اہل بیت علیہم السلام کے فضائل و مصائب نہایت موثر اور نصیحت آمیز انداز میں بیان فرماتے تھے۔

13/رجب کو مولود کعبہ، مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے ہوٹل کے بیت الصلواۃ (نماز ہال) میں مہدی ٹورس اینڈ ٹراولس ممبئی کے 49,المہدی ٹورس ممبئی کے 36,الرضا ٹور س ممبئی کے 124 ممبران اور ارکان کے اشتراک و تعاون سے جشن مولود کعبہ کا شاندار اہتمام ہوا جس میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا منور عباس کمیلی نے ۱۳/رجب کی تاریخی مناسبت سے بہترین انداز میں خطاب فرمایا۔جشن کا آغاز اولا قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا اور پھر علماء و شعراء نے بارگاہ امامت و ولایت میں نذرانہ عقیدت پیش کئے۔اس موقع پر پورا ہال مومنین و مومنات سے بھرا ہوا تھا۔آخر میں تمام شرکاء کی بہتریں تبرک سے ضیافت کی گئی۔

28/جنوری کو اطراف مکہ کی زیارتوں کے لئے بذریعہ بس پورا قافلہ روانہ ہوا اور جبل ثور۔میدان عرفات،جبل رحمت۔جبل نور،غار حرا۔جنت المعلی۔مسجد جن وغیرہ کی زیارتوں کا شرف حاصل کیا گیا۔

29/جنوری کو صبح 10/بجے حسب معمول مجلس منعقد ہوئی۔اور دوپہر کے کھانے کے بعد پیدل چل کر اطراف کعبہ کی زیارتیں کی گئیں۔

اور اسی روز بعد نماز مغربین ،کھانے سے فراغت کے بعد پورا قافلہ طواف وداع کے کے لئے حرم کعبہ میں گیا اور گریہ و بکاء،توبہ و استغفار کے ساتھ دعائے وداع پڑھ کر حرم سے رخصت ہوئے۔

اس طرح عمرہ مفردہ اور اطراف مکہ کی زیارتوں سے فارغ ہو کر 30/جنوری کو قافلہ مدینہ منورہ کی زیارتوں کے بذریعہ بس عازم سفر ہے۔

انشاءاللہ آگے مدینہ کے بارے میں مدینہ پیونچنے کے بعد۔ٗ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .