۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
مولانا شیخ ابن حسن املوی واعظ

حوزہ/ حضرت خدیجہ نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا اور پہلی ام المومنین ہونے کی سعادت حاصل کی۔ اور 25 سال نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اکلوتی زوجہ اور غمگسار شدید ترین مشکلات میں ساتھی تھیں‘‘۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، املو، مبارکپور، ضلع اعظم گڑھ/ ماہ رمضان المبارک نیکیوں کا موسم بہار اور برائیوں کا موسم خزاں ہے۔ماہ رمضان کا پہلا عشرہ رحمت،دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ آتش جہنم سے نجات و آزادی کا ہے۔الحمد للہ پہلا عشرہ بخیر خوبی اور امن و شانتی کے ساتھ گزرا کبھی کبھی ابروباد اور بوندا باندی کی شکل میں باران رحمت کا نزول بھی ہوتا رہا ۔ماہ رمضان کے پہلے عشرہ میں فرزندان اسلام نے روزہ و نماز اور تلاوت قرآن وغیرہ کے ساتھ ساتھ اس عشرہ کی چند مخصوص اہم اور تاریخی واقعات کی یادیں بھی منائیں جیسے کہ پہلی ماہ رمضان کو جنگ تبوک ،ولی عہدی امام رضا اور آغاز نزول صحف ابراہیم علیہ السلام۔چھٹی ماہ رمضان کو حضرت موسیٰ علیہ السلام پر نزول توریت اور مسند نشینی امام رضا علیہ السلام۔دسویں ماہ رمضان کوحضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پہلی زوجہ،ام المونین ، محسنہ اسلام،ملیکۃ العرب حضرت خدیجۃ الکبریٰ علیہا السلام کی وفات حسرت آیات کا غم منایا۔واضح رہے کہ حضرت خدیجہ بنت خویلد (پیدائش: 556ء – وفات: 30 اپریل 619ء) مکہ کی ایک معزز، مالدار، عالی نسب خاتون جن کا تعلق عرب کے قبیلے قریش سے تھا۔ جو حسن صورت و سیرت کے لحاظ سے "طاہرہ" کے لقب سے مشہور تھیں۔ ۔حضرت خدیجہ نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا اور پہلی ام المومنین ہونے کی سعادت حاصل کی۔ اور 25 سال نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اکلوتی زوجہ اور غمگسار شدید ترین مشکلات میں ساتھی تھیں‘‘۔

ان خیالات کا اظہار مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو مبارکپور نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کیا۔

مولانا نے مزید کہا کہ حدیثوں میں ہے کہ ماہ رمضان کو صرف رمضان مت کہو کیونکہ رمضان اللہ تعالیٰ کا نام ہے اور یہ مہینہ اللہ کی طرف منسوب ہے اس لئے شہر اللہ اور ماہ رمضان وغیرہ کہا جاتا ہے۔اس مہینہ کی یہ عظمت و فضیلت ہے کہ یوں تو سال کے سب ہی مہینے اور رات و دن اللہ کے بنائے ہوئے ہیں مگر اس مہینہ کی خصوصیت و امتیازیت کے مدنظر اللہ نے اس کو اپنی جانب نسبت دی ہے۔ اور اس ماہ مبارک رمضان میں روزہ رکھنے کی رحمت و برکت یہ ہے کہ روزہ کا ثواب خداوند عالم بدست ِخود بندوں کو عظا فرماتا ہے جبکہ ہر عمل خیر کا اجروثواب فرشتوں کے ذریعہ عطا کرتا ہے،حدیث میں ہے کہ پروردگار عالم کا ارشاد ہے کہ ’’ انسان کا ہر عمل اس کے لیے ہے، سوائے روزے کے کہ وہ صرف میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا‘‘۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .