حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ چنئ مولانا محمد معراج خان رنوی نے خطبۂ نمازِ جمعہ دیتے ہوئے ماہ رجب اور مناسبات ماہ رجب سے متعلق کہا کہ امام معصوم علیہ السّلام کی اطاعت و پیروی حیات و نجات کا سبب ہے، تو ان کی باتوں پر عمل نہ کرنا وجہ ہلاکت ہے۔
انہوں نے بہ طور مثال امام محمّد تقی علیہ السّلام کی زندگی سے واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص نے امام معصوم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوکر کہا مولا سفر پہ جانا چاہتا ہوں امام علیہ السّلام نے سفر کا ارادہ ترک کرنے کا حکم دیا وہ مان گیا اور سفر پہ نہ گیا، لیکن اس کا دوست جو اس کے ساتھ سفر پہ جانا چاہتا تھا نے کہا میں نے سفر کی تیاری مکمل کرلی ہے، میں تو سفر پہ جاؤں گا، چنانچہ وہ سفر کیلئے پوری آمادگی کے ساتھ نکلا، لیکن درمیان سفر ایک مقام پر زبردست طوفان آیا اور وہ شخص مع اپنے سامان سفر کے خود بھی بہہ گیا، معلوم ہوا جو بھی امام معصوم کی بات نہ مانے گا، اس کی ہلاکت حتمی ہے۔
مولانا نے مذکورہ بالا واقعہ سے استفادہ کرتے ہوئے قوم کی موجودہ حالت زار پر کہا کہ اگر قوم ہلاکت سے محفوظ رہنا چاہتی ہے تو اسے بہر حال امام معصوم کی باتوں پر حتما عمل کرنا ہوگا، ورنہ خدانخواستہ کہیں ہلاکت کے دہانے پر نہ پہنچ جائے۔ تشیع میں حیلہ و حوالہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اگر واقعی شیعہ ہیں، تو امام معصوم کی اطاعت اور پابندی سے پیروی کرنی ہی پڑے گی۔
خطبہ کے آخر میں، جملہ دعاؤں کے ساتھ خصوصی طور پر حضرت حجت بن الحسن علیہ السّلام کے ظہور پر نور کی دعا کی گئی۔