حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو ایران کے صدر حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی، اس موقع پر ایرانی صدر نے چابہار بندرگاہ کے ترقیاتی منصوبے سمیت ایران اور ہندوستان کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے پر زور دیا۔
اطلاعات کے مطابق تہران کے دو روزہ دورے پر آئے ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کی شام اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی، ایس جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ کی ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ "اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی سے مل کر مجھے اعزاز حاصل ہوا ہے، انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی مبارکباد پیش کی ہے، جے شنکر نے کرمان حملے پر تعزیت پیش کی۔
اس موقع پر حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان قدیم اور مضبوط تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ تعلقات کی سطح تہران اور دہلی کے درمیان مختلف سیاسی، اقتصادی، سائنس اور ٹیکنالوجی، ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبوں میں مزید ترقی اور مضبوط ہونا چاہیے۔
حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کو جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی واضح مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کو روکنا، صیہونی حکومت کو سزا دلانا اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حفاظت کرنا اور فلسطینیوں کے حقوق کی ادائیگی ہی خطے میں استحکام اور سلامتی کی واپسی کا واحد راستہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کو ختم کرنے، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور فلسطینی قوم کے حقوق انہیں واپس دلانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سے ملاقات کے دوران ہندوستان کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے بھی ایران کے شہر کرمان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعہ پر ایران کی حکومت اور عوام کے تئیں تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا، انہوں نے خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں اہم تبدیلیاں لانے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی کوششوں کو سراہا، ہندوستان کے وزیر خارجہ نے ایرانی صدر کو اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ایک جامع اور طویل مدتی تعاون کے معاہدے کو انجام دینے میں اپنے ملک کی دلچسپی سے بھی آگاہ کیا۔