۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
ڈاکٹر فرید عصر

حوزہ/ ہندوستان میں ایران کے کلچرل کونسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے کہا کہ ایران کا موضوع صرف اپنے عوام نہیں ہیں بلکہ جہاں کہیں بھی مظلوم اور اسلامی مملکتوں کا معاملہ ہوگا، اس میں ایران کل بھی ہمدرد تھا اور آج بھی ہمدرد ہے خاص کر اس خطے میں جہاں دہشت گردانہ واقعات ہوتے ہیں، اس محاذ پر بھی ایران کھڑا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی/ اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر کرمان میں حالیہ واقعہ کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے ہندوستان میں ایران کے کلچرل کونسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے کہا کہ اس حادثے سے صاف ہوگیا ہے کہ دنیا کی تمام بڑی سامراجی طاقتوں کے پروردہ شرپسند عناصر کی طرف سے ایران ابھی بھی ’ڈینجرزون‘ میں ہے اور ہمیشہ یہ اندیشہ رہتا ہے کہ ان طاقتوں کی جانب سے ایران کے خلاف کبھی بھی کوئی تخریبی حرکت کی جاسکتی ہے کیونکہ ایران ہمیشہ ایسی طاقتوں کے خلاف رہا ہے۔

آج ایران کلچر ہاوس میں ہندوستان کے قومی میڈیا کے سینئر نمائندوں سے ملاقات کے دوران کلچرل کونسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصرنے کہا کہ اب تک یہی تجربہ کیا گیا ہے کہ ایران میں جب اس طرح کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس میں خاص نظریہ شامل رہتا ہے جس میں سپرپاور طاقتوں کی جانب سے تخریب کاروں کو سپورٹ کیا جاتا ہے جس کے بعد اس طرح کی حیوانیت عمل میں آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا ایران کو اس طرح پیش کرتا ہے جیسے خدا ناخواستہ وہ دہشت گردی میں ملوث ہے لیکن آئے دن اس قسم کے واقعات پر جب خود ان کے میڈیا اور اپنے پلیٹ فارم سے جو حقائق سامنے آتے ہیں اس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف خود ایران میدان میں کھڑا ہے۔ ڈاکٹر فرید نے کہا کہ دہشت گردی کی بیخ کنی کےلئے میں ایران کو سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے باوجود اس کے انسانیت کے دشمنوں کے خلاف ایران ہمیشہ سینہ سپر رہے گا۔

غیر ملک میں ایرانی فوجی دراندازی کے الزام کی تردید کرتے ہوئے ڈاکٹر فرید الدین نے کہا کہ گزشتہ 100 سالوں کا ریکارڈ ہے کہ ایران کی طرف سے کبھی کسی ملک میں فوجی مداخلت نہیں کی گئی اور وہاں جاکر ایران نے کبھی بھی حملہ نہیں کیا جب تک یہ نوبت نہ آئی ہوکہ اس پر حملہ کیا گیا اوراپنے دفاع میں ایران کو کھڑا ہونا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا متفق ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ ہے اور اس کے خلاف شہید حاج قاسم سلیمانی نے کامیاب مہم چلا کر اس کو ایران کی سرحدوں سے پیچھے دھکیلا لیکن کچھ طاقتیں قاسم سلیمانی کی اس کامیابی کو ہضم نہیں کرپائیں اوران کی مقبولیت کو متاثر کرنے کےلئے رات کی تاریکی میں انہیں شہید کرنے کا جرم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران میں ہونے والے حملے اسی حسد کا نتیجہ ہیں کیونکہ قاسم سلیمانی کو داعش کے خلاف جنگ کا فاتح قراردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں دہشت گردانہ واقعات کا مقصد یہ ہے کہ ایران کسی مثبت کام میں آگے نہ بڑھ سکے اسی بدنیتی کے تحت استعماری طاقتیں سپرپاور طاقتوں کی شہ اور حمایت سے ایران میں تخریب کارانہ سرگرمیاں انجام دینے کی فراق میں رہتی ہیں۔ ایرانی کلچرل کونسلر نے کہا کہ گزشتہ کچھ دہائیوں میں 3 منفی رجحانات رہے ہیں جن سے ایران نے مقابلہ کیا ہے اور بھی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان رجحانات میں ایک سامراجی طاقت ہے جس کی پیشوائی امریکہ نے اپنے ہاتھ میں لے رکھی اور دوسرا اسلامی مملکتوں میں در اندازی ہے جس کی سربراہی اسرائیل کررہا ہے اور تیسرا دہشت گردی کا موضوع ہے جس سے گزشتہ طویل عرصہ سے ایران نبردآزما ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات میں ہمیں اپنی صفائی یا دفاع میں کچھ نہیں کہنا ہے کیونکہ اب میڈیا پریہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ان تینوں رجحانات سے ایران پایہ استقامت کےساتھ مقابلہ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی صرف ایرانی فوج کے سپہ سالار نہیں تھے بلکہ ہر مظلوم کی آواز تھے اور وہ ہر مظلوم کےلئے فکرمند رہتے تھے ۔

ڈاکٹر فریدالدین نے کہا کہ ایران کا موضوع صرف اپنے عوام نہیں ہیں بلکہ جہاں کہیں بھی مظلوم اور اسلامی مملکتوں کا معاملہ ہوگا، اس میں ایران کل بھی ہمدرد تھا اور آج بھی ہمدرد ہے خاص کر اس خطے میں جہاں دہشت گردانہ واقعات ہوتے ہیں، اس محاذ پر بھی ایران کھڑا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .