حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہلی/ ہندوستان کی دارالحکومت دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں ایرانی سفارت خانے کی جانب سے ایران کے شہر شیراز میں روضہ شاہ چراغ پر گذشتہ دنوں داعش کے ذریعے کیے گئے حملہ کے خلاف پر زور مذمت کی گئی۔ اس دوران شہید ہونے والے افراد کے لیے بھی اظہار تعزیت پیش کیا گیا۔
اس موقع پر ایرانی سفیر ڈاکٹر ایرج الہی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سبھی شیراز حملہ سے با خبر ہیں۔ یہ حملہ دہشت گرد تنظیم داعش نے انجام دیا ہے۔ یہ ایک ایسا حملہ ہے، جس نے پوری انسانیت کو شرمسار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ دہشت گردی کے ذریعے ظلم کا شکار ہوا ہے۔ آج ہم پر ظلم ہو رہا ہے۔ یہ کل کسی پر بھی ہو سکتا ہے۔ یہ پوری انسانیت کے خلاف ہے۔ اسی لیے آج ہم انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں جمع ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں کوئی حملہ ہونے والا ہے۔ ایسا بالکل بھی نہیں ہے اور ایران سے متعلق صحیح اطلاعات کے لیے صرف انہیں ٹی وی چینلز کو دیکھا جائے جو معتبر خبریں دکھاتے ہیں ناکہ مغربی میڈیا کو، حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کبھی بھی حملہ کرنے میں پہل نہیں کرتا لیکن اگر کوئی ان پر حملہ کرے گا تو ایران اپنا مضبوط دفاع کرنا بخوبی جانتا ہے۔
اس موقع پر مجلس علماء ہند کے سربراہ مولانا کلب جواد نقوی نے بھی کہا کہ جن لوگوں نے حرم شاہ چراغ پر حملہ کیا ہے وہ درندوں سے بھی بدتر ہیں اور جو اس حملہ کے خلاف خاموش بیٹھے ہوئے ہیں وہ بھی اس حملہ میں داعش کے ساتھی ہیں۔ مولانا کلب جواد نے مزید کہا کہ ہندو اس حملہ کی مذمت کر رہیں ہیں۔ سکھ اس حملہ کی مذمت کر رہے ہیں لیکن مسلمانوں کی بڑی بڑی تنظیموں کے ذمہ دار اس پر خاموش ہیں اور سعودی ممالک بھی اس پر کوئی مذمت نہیں کر رہی، جو کہ افسوسناک ہے۔
وہیں قومی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین اور سابق ممبر آف پارلیمنٹ ترلوچن سنگھ نے کہا کہ داعش نے جو حضرت شاہ چراغ کے مزار پر جو ظلم و ستم کیا ہے۔ وہ انسانیت کو شرمسار کرنے والا ہے اور میں اس حملہ کی مذمت کرتا ہوں۔
پروفیسر اختر الواسع نے کہا کہ داعش نئے زمانے کے خوارج ہیں انہوں نے پہلے بھی اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ جنگ نہروان کے ذریعے اور آج بھی یہ وہی کام کر رہے ہیں۔ چاہے شام میں کریں، سعودی عرب میں کریں یا ایران میں کریں۔ یہ ہر جگہ اسلام کی جڑی کمزور کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ ہمیں ان کی بھرپور مذمت بھی کرنی چاہیے اور ایک ساتھ مل کر ان کا مقابلہ بھی کرنا چاہیے۔
معروف خطیب و اسلامک اسکالر مولانا سید کلب رشید نے اپنے خطاب میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے شاہ چراغ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ہمیں اس سے آگے نکل کر سوچنا ہوگا ورنہ ہر بار یہی سب کر کے خاموش ہوجاہیں گے۔
اس تعزیتی نشست میں ایران کلچرل ہاؤس کے کونسلر ڈاکٹر محمد علی ربانی،ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی، مولانا سید تقی رضا نقوی، مولانا سید جلال حیدر نقوی، مولانا سید اشرف زیدی و دیگر بھی موجود تھے۔