۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
کلب رشید

حوزہ/ یہ پروگرام کرگل کے ان شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے منعقد کیا گیا جنہوں نے سال 1997 اور 1998کے کرگل وار میں وطن عزیز ہندوستان پر اپنی جان قربان کی اور ملک کے لئے شہید ہوئے، جنہوں نے انڈین آرمی کو سپورٹ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پچھلے دنوں سرینگر میں انڈین مائناریٹی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کا ایک پروگرام منعقد ہوا اور اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے اسی نہج کا ایک پروگرام کرگل میں بھی منعقد کیا گیا جسے مولانا فیروز ربانی ، مولانا سجاد کر گلی اور حکیم محمد الیاس سرینگری اور متعدد قوم و ملت کے توسط سے علمائے کرام کی موجودگی منعقد ہوا جس میں مولانا بشیر احمد اور مولانا شیخ ناظر مہدی محمدی اور حجت الاسلام شیخ صادق بلاغی اور بعض فلاحی اداروں معزز افراد شریک تھے۔

یہ پروگرام کرگل کے ان شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے منعقد کیا گیا جنہوں نے سال 1997 اور 1998کی کرگل جنگ میں وطن عزیز ہندوستان پر اپنی جان قربان کی اور اپنے ملک کے لئے شہید ہوئے، جنہوں نے دشمنوں کے بارے میں اطلاع دی اور انڈین آرمی کو سپورٹ کیا ، جنہوں نے انڈین آرمی کو چائے کھانے سے لے کر نہ جانے کن کن چیزوں میں مدد کی اور سپورٹ کیا ہے، اور اسی دوران وہ بھی دشمن کے ہاتھوں شہید کر دئے گئے، یہ پروگرام انہی شہیدوں کے اہل خانہ کو ایوارڈ دینے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

اس پروگرام میں علمائے کرم نے بھرپور شرکت کی اور اپنی تقریروں میں ان مظلوم عوام کی بات کی جو کہ اتنے سالوں میں صرف وعدوں کے درمیان رہے، جنہوں نے وعدوں کے بوسیدہ چھتوں تلے مشکلات کی بارش کو جھیلا اور ابھی تک کسی بھی فرد نے ان حقائق کا سامنا نہیں کیا اور نہ ہی ان کی صعوبتوں کو اچھی طرح سمجھ کر اسے حل کرنے کی کوشش کی۔

انڈین مائناریٹی فاؤنڈیشن کے کنوینر ڈاکٹر ستنام سنگھ سندھو نے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید کلب رشید رضوی کی کاوشوں سے کرگل پہنچ کر شہید کیپٹن وکرم بترا کے نام سے 25 لاکھ روپے کی اسکالرشپ کا اعلان کیا ، مولانا فیروز ربانی اور مولانا سجاد کرگلی نے اپنی بے پناہ کوششوں سے اس شاندار پروگرام کا اہتمام کیا ۔

کرگلی عوام کی مشکلات جیسے وہاں کے ائرپورٹ پر جہاز کا نہ چلنا، دو درشن چینل کا نہ چلنا، ریڈیو کا نہ چلنا، ہسپتال میں مشینوں کا فقدان، اور دوسری مشکلات کے سلسل کے حل کے سلسلے میں مولانا سید کلب رشید رضوی اور انڈین مائناریٹی فاؤنڈیشن کے کنوینر ڈاکٹر ستنام سنگھ سندھو کی کوششیں جاری ہیں۔

کرگل کے اس پروگرام بعد مولانا کلب رشید رضوی نے کرگل میں جہاز چلانے کے لئے سابق چیف آف آرمی اسٹاف اور ہندوستان کے ہوابازی کے گورنر وی کے سنگھ سےبات کی، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عالم صرف وعدہ نہیں کرتا، بلکہ وعدے پہ عمل کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے ۔

واضح رہے کہ میں شیعوں کی ایک اچھی خاصی تعداد زندگی بسر کر رہی ہے جو کہ دل سے محب وطن ہیں اور انہوں نے تقسیم ہند کے وقت اپنا وطن نہیں چھوڑا اور لا تعداد شہید دئے اور فخر کے ساتھ اسی سرزمین پر باقی رہے اور آج بھی اپنے پرجوش نعروں کے ساتھ یوم آزادی ہو یا یوم جمہوریہ، ہر موقع ہر ہندوستان پرچم بلند کرتے ہیں اور اپنی وطن پرستی کا ثبوت پیش کرتے ہیں۔

اس سلسلے کا اگلا پروگرام شہر ممبئی میں اور اس کے بعد شہر بنارس میں منعقد ہونے والا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .