حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کے شہر قم المقدسہ کی مشہور و معروف دینی درسگاہ مدرسہ امام خمینی (رح) کے شہید سید عارف الحسینی ہال میں المصطفٰی فاونڈیشن ٹرسٹ کی جانب سے شہداء راہِ حق کی یاد میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں حافظ سید محمد فرزان رضوی نے تلاوت قرآن مجید اور شہداء کی شان میں اشعار کے ذریعہ خراجِ عقیدت پیش کیا۔
بعد ازاں، اسلامک اسکالر اور ریسرچر مولانا فصاحت حسین نے اپنی تقریر میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے شہداءِ راہِ حق کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے اُنکی ہمت اور حوصلے کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دینا چاہیے اور ان کے حق میں آواز اٹھانا ہمارا دینی، شرعی اور اخلاقی فریضہ ہونا چاہیے۔ مولانا نے مزید کہا کہ اگر آج مختلف ممالک جیسے کہ ایران، یمن، عراق، فلسطین اور غزہ کی حمایت کر رہے ہیں تو یہ اُن کا دینی، اخلاقی اور انسانی فریضہ ہے جسے وہ بخوبی انجام دے رہے ہیں۔
عالمی سیاست پر گفتگو کرتے ہوئے، مولانا نے ایک مشہور جملہ نقل کیا کہ "اسرائیل دنیا کا اکیلا ظالم ملک ہے جس نے اپنے آپ کو دنیا کے سامنے مظلوم بنا کر پیش کیا ہے، حالانکہ 70 سے 75 سالوں میں لاکھوں بے گناہ نہتھے فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے، لیکن اُن کے عزم اور ارادے کو کمزور نہیں کر سکا۔"
مولانا نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ فلسطینیوں کو دہشت گرد سمجھتے ہیں، انہیں یہ سوچنا چاہیے کہ جب ہندوستان میں انگریزوں نے قبضہ کیا تو کیا ہندوستانیوں کا انگریزوں کو مار بھگانے کے لیے اقدام کرنا دہشت گردی کہلائے گا؟ نہیں، بالکل نہیں۔ یہی حال فلسطینیوں کا ہے جو اسرائیلیوں سے اپنی مقبوضہ زمینوں کو حاصل کرنے کے لیے لڑ رہے ہیں، یہ ان کا حق ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فصاحت حسین نے کہا کہ ہمیں ہر حال میں حق اور انصاف کا ساتھ دینا چاہیے، چاہے یہ کسی بھی ملک کا مسئلہ ہو۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ جب بھی دنیا کے کسی بھی کونے میں ناانصافی اور ظلم ہوگا، ہم آواز اُٹھاتے رہیں گے۔