۲۱ آذر ۱۴۰۳ |۹ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 11, 2024
سید ظفر عباس

حوزہ/ یہ مجلس حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل، سید مقاومت شہید سید حسن نصر اللہ کے ایصال ثواب کے لئے منعقد کی گئی تھی، جس میں طلاب ہندوستان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں ایک مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا جس میں حجۃالاسلام والمسلمین مولانا سید ظفر عباس رضوی نے خطاب کیا۔ یہ مجلس حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل، سید مقاومت شہید سید حسن نصر اللہ کے ایصال ثواب کے لئے منعقد کی گئی تھی، جس میں طلاب کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مولانا سید ظفر عباس نے اپنے خطاب میں آیت "وَلَا تَحۡسَبَنَّ الَّذِيۡنَ قُتِلُوۡا فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ اَمۡوَاتًا ‌ؕ بَلۡ اَحۡيَآءٌ عِنۡدَ رَبِّهِمۡ يُرۡزَقُوۡنَۙ" کو سفرنامہ سخن قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہداء اللہ کے نزدیک زندہ ہیں اور انہیں کبھی مردہ مت سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ ایک منفرد شخصیت، ایک راہ اور ایک مکتب تھے۔ وہ نہ صرف مزارات اور روضوں کے محافظ تھے، بلکہ تشیع اور عالم اسلام کے محافظ بھی تھے۔ ان کی شخصیت مرد میدان کی تھی، جو ہمیشہ دائمی عزت کے مستحق رہے۔

مولانا نے مزید کہا کہ قرآن ہمیں یہ تعلیم دیتا ہے کہ اللہ کی راہ میں شہید ہونے والوں کو مردہ نہ سمجھو، بلکہ وہ اپنے پروردگار کی طرف سے رزق پا رہے ہیں، شہید حسن نصراللہ بھی انہی شہداء میں شامل ہیں، جنہیں اللہ کی جانب سے عزت و مقام عطا کیا گیا ہے۔

مولانا سید ظفر عباس نے اپنے خطاب میں شہید سید حسن نصراللہ کو ایک عظیم مجاہد اور مردِ مقاومت قرار دیا، جنہوں نے نہ صرف لبنان بلکہ پوری امت مسلمہ کی آزادی اور عزت کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے شہید کی شجاعت اور قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ مظلوموں کے حق میں کھڑے رہے اور ہر ظلم کے خلاف مضبوط دیوار بنے رہے۔

مولانا نے شہید حسن نصراللہ کی زندگی کو حضرت امام حسینؑ کے مشن کی عملی تفسیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح امام حسینؑ نے ظلم و ستم کے خلاف قیام کیا، اسی طرح شہید سید حسن نصراللہ نے بھی اپنی زندگی کو حق و باطل کی جنگ میں وقف کر دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ شہید کا کردار ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے اور ان کی زندگی سے ہمیں درس لینا چاہیے کہ کیسے حق کی حمایت میں ڈٹے رہنا ہے۔

مولانا نے مزید کہا کہ سید حسن نصراللہ نہ صرف حزب اللہ کے لیے بلکہ پوری امت کے لیے ایک رہنما تھے۔ ان کی شہادت نے دشمن کو یہ پیغام دیا ہے کہ مقاومت کی راہ کبھی ختم نہیں ہوگی اور ان کے بعد بھی ان کے تربیت یافتہ مجاہدین دشمن کے مقابلے میں ثابت قدم رہیں گے۔

انہوں نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی زندگیوں میں ان عظیم شہداء کے مشن کو جاری رکھنا چاہیے اور دنیا کو یہ دکھانا چاہیے کہ شہید سید حسن نصراللہ جیسے افراد کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .