حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مبارکپور ہندوستان میں انجمنِ معصومیہ رجسٹرڈ مبارکپور کے زیر اہتمام "شہید راہ حق، شہید حسن نصر اللہ طاب ثراہ کی یاد میں امام بارگاہ دربار حسینی، محلہ شاہ محمد پور، مبارکپور میں ایک مجلسِ عزا منعقد ہوئی، مجلس سے قبل قرآن خوانی ہوئی، جس میں تمام مؤمنین مبارکپور نے شرکت کرکے شہید سید حسن نصر اللہ طاب ثراہ اور دیگر شہداء کی روح کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مجلس کا آغاز خیرات الحسن، فیضان عباس و ہمنو ا کی مرثیہ خوانی سے ہوا، جس کے بعد مولانا قائم علوی اور ماسٹر شان نے تعزیتی نظم پیش کی اور انجمنِ معصومیہ رجسٹرڈ مبارکپور کے ممبران نے تعزیتی پیغام کاطغریٰ بطور یادگار پیش کیا۔
مجلس سے خطاب کرتے ہوئے آل رئیس المناظرین، مولانا محمد رضا ایلیا (مقیم لکھنؤ) نے کہا کہ شہیدوں کی زندگی ہم سب کے لیے راہ ہدایت اور مشعل راہ ہے۔ اللہ نے قرآن میں دو گروہ کا ذکر کیا ہے: ایک حزب اللہ اور دوسرا حزب الشیطان؛ حزب اللہ اسے کہتے ہیں جو اللہ، رسول ﷺ اور صاحب ایمان کو سرپرست قرار دے اور یہی گروہ کامیاب ہے۔ شیطان کا گروپ وہ جو لوگوں سے خواہشات نفسانی کی پیروی کرواتا ہے اور اپنے محبوں کو جہنم میں پہنچاتا ہے۔ جسے اللہ، رسول اللہ ﷺ اور صاحبان ایمان یاد کریں گے، اللہ کا وعدہ ہے اسے قیامت تک باقی رکھے گا؛ آج دنیا نے دیکھ لیا شہید سید حسن نصر اللہ نے اللہ، رسول ﷺ اور آل رسول کو اپنا ہادی و رہبر تسلیم کیا تو انہوں نے پوری دنیا میں اپنے آپ کو پہچنوا دیا۔
مولانا رضا ایلیا نے کہا کہ جو اللہ والے وہ ہوتے ہیں جو کسی سے نہیں ڈرتے ہیں، یہ درس ہمیں کربلا سے ملا ہے اور یہی تو شہید سید حسن نصر اللہ نے کہا تھا، ہم حسینی ہیں، یہ دنیا یاد رکھے کہ ہمیں موت نہیں ڈرتے ہیں، بس اللہ سے ڈرتے ہیں اور جو اللہ سے ڈرتے ہیں، وہ دنیا میں کسی سے نہیں ڈرتے ہیں، ہم بنکر میں چھپ کر نہیں رہتے ہیں، کھلے میدان میں نمازِ جمعہ ادا کر کے بتاتے ہیں کہ حقیقی اللہ والے ایسے ہیں۔
آخر میں مولانا نے مصائب کربلا بیان کیا اور تمام عزاداروں نے آنسوؤں سے خراجِ عقیدت پیش کیا۔
مجلس میں مولانا جاوید نجفی، مولانا جواد حیدر، مولانا غمخوار حسین، شاعر اہلبیت جناب فضل علی جاوید، جناب ابو القاسم، جناب محبوب حسین، جناب میثم علی نوحہ خواں، جناب وزیر حیدر، جناب نہال صغیر، جناب محمد اسلم، جناب غالب عسکری اور راحت علی، جناب صنوبر حسین اور دیگر معزز حضرات موجود تھے۔