پیر 29 ستمبر 2025 - 12:53
سید مقاومت کا خون تمام امتِ اسلامی کے لیے چراغِ راہ ہے

حوزہ / مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) کے سربراہ نے کہا: سید مقاومت نے اپنی پوری زندگی ولایت کے راستے اور اسلام کے دفاع میں گزاری اور آج ان کا خون امت اسلامی کے لیے چراغِ راہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ فاضل لنکرانی، سربراہ مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) نے مرکز فقہی میں منعقدہ سید الشہداء مقاومت، شہید سید حسن نصر اللہ کی پہلی برسی کی تقریب میں خطاب کے دوران سورہ احزاب کی آیت نمبر ۲۳ «مِنَ الْمُؤْمِنِینَ رِجالٌ صَدَقُوا ما عاهَدُوا اللّهَ عَلَیْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضی نَحْبَهُ وَ مِنْهُمْ مَنْ یَنْتَظِرُ وَ ما بَدَّلُوا تَبْدِیلاً» کی روشنی میں اس عظیم شہید کی شخصی و روحانی خصوصیات بیان کیں۔

استاد خارج فقه و اصول حوزہ نے شہید نصر اللہ کے اعلی مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: سید مقاومت نے اپنی پوری زندگی کے تمام پہلوؤں میں اطاعتِ خداوند متعال، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ائمہ معصومین علیہم السلام کو اپنا مقصد بنایا اور عصر غیبت میں ولایت فقیہ کی پیروی کو اپنی تحریک کا محور قرار دیا۔ شہید نصر اللہ تین دہائیوں سے زیادہ شوقِ شہادت میں وصالِ الٰہی کے منتظر رہے۔

آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کہا: شہید نصر اللہ ہمارے زمانے کے نمایاں ترین مصادیقِ صدیقین میں سے تھے اور انہوں نے کبھی شہادت سے خوف محسوس نہیں کیا بلکہ تین دہائیوں سے زائد آمادگی کے ساتھ اس مقام کے منتظر رہے۔ یہ جذبہ ان کے ایمان اور وعدہ‌ الٰہی پر کامل یقین کی دلیل ہے۔

جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن نے مزید کہا: شہید نصر اللہ واقعی معنوں میں ولائی مجاہد اور باایمان انسان کی کامل مثال تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اسلام کے دفاع، انسانی کرامت اور امت اسلامی کی عزت کے لیے وقف کر دی۔ ان کی قیادت میں اسلامی مقاومت نے صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں کے خلاف تاریخ ساز کردار ادا کیا اور آج ان کا خون اس راستے کو روشن کرنے والا چراغ ہے۔

مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) کے سربراہ نے آخر میں کہا: سید الشہداء مقاومت کی یاد اور نام نہ صرف لبنان بلکہ پوری دنیاے اسلام میں جاوداں رہے گا اور آنے والی نسلوں کو ان کے راستے کو اپنے لئے نمونۂ عمل بنانا چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha