۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
تصاویر/ مجلس بزرگداشت شهید سید حسن نصرالله

حوزہ/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے تحت گزشتہ روز جامعہ المنتظر لاہور میں سید مقاومت، سید حسن نصر اللّٰہ رحمۃ اللّٰہ علیہ کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی و مجلسِ ترحیم منعقد ہوئی، جس میں آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی سمیت علمائے کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ شہید کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور مجلسِ ترحیم کا انعقاد کیا گیا، جس میں وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر اور جامعہ المنتظر کے سربراہ آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی اور مولانا ضیاء الحسن نقوی سمیت علمائے کرام اور طلباء شریک ہوئے۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ سید حسن نصر اللہ اپنے جد امجد حضرت امام حسین علیہ السلام کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے شہادت کے درجے پر فائز ہوئے ہیں، ان شاءاللہ شہید کا خون بیت المقدس کی آزادی کا موجب بنے گا، مرد مجاہد، مدافع اسلام، فرزند علی آپ صرف فلسطین اور غزہ کے مظلوموں کو نہیں، بلکہ پورے عالم اسلام کو یتیم کر گئے، اسلام کتنا عظیم مکتب ہے جس کے دفاع کے لئے ایسی عظیم ہستیاں قربان ہورہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد جو قیادت آئے گی، اسرائیل کے لئے موت بن کر آئے گی۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصر اللہ لشکرِ اسلام کے عظیم لیڈر تھے، جو فلسطینیوں کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہو گئے۔

مجلسِ ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ضیاء الحسن نقوی نے کہا کہ انسان ضروری نہیں کہ زندہ رہے تو اسے کامیابی ملے، بلکہ مرنے کے بعد بھی کامیابی ملتی ہے، یہ کامیابی اہل بیت اطہار علیہم السّلام کی زندگی میں بہت واضح نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی کربلا میں شہادت کامیابی کی بہترین مثال ہے کہ وہ اور ان کا مشن آج بھی زندہ ہیں، کیونکہ قران کے مطابق شہید زندہ ہوتے ہیں وہ اللہ کی طرف سے رزق پاتے ہیں، مگر ہم شعور نہیں رکھتے۔

انہوں نے کہا کہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت سے سے مقاومت ختم نہیں ہوگی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .