۲۷ مهر ۱۴۰۳ |۱۴ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 18, 2024
جامعۃ الکوثر میں عظیم الشان تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

حوزہ/ شہید سید حسن نصر اللہ سمیت غزہ و لبنان کے مجاہدین و مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے جامعۃ الکوثر میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، محور مقاومت اور عصر حاضر میں دشمنان اسلام کے لئے نشان ہیبت و جلالت شہید سید حسن نصر اللہ رضوان اللہ تعالٰی علیہ کی عظیم المرتبت شخصیت اور ان کی بے مثل و بے مثال شجاعت کو سلام عقیدت پیش کرنے نیز غزہ و لبنان کے مجاہدین و مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے جامعۃ الکوثر میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اس پروگرام کا آغاز حافظ اکبر رجائی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ جس کے بعد منقبت خواں آصف شگری نے امت مسلمہ کے درد کو کلام اقبال رہ کی صورت میں پیش کیا۔

تعزیتی ریفرنس کے اگلے مرحلے میں علامہ اشرف حسین آخوند زادہ نے تاریخ تنازعہ عرب و اسرائیل اور مقاومتی تنظیم حزب اللہ کے مختلف ادوار پر سیر حاصل گفتگو کی۔

علامہ فدا حسین مطہری نے شہید سید حسن نصر اللہ سے محسن ملت کی محبت اور قلبی تعلق کو بیان کیا۔

علامہ انتصار حیدر جعفری نے اپنے خطاب میں اسرائیل عرب تنازعے کی روئیداد بیان کرتے ہوئے ل ابتدا سے اب تک سر زمین فلسطین پر برپا ہونے والے معرکوں کا ذکر کیا۔

وکیل مرجعیت علامہ شیخ انور علی نجفی نے تعزیتی ریفرنس کے آخری مراحل میں اپنے خطاب مستطاب میں شرکاء اجلاس بالخصوص طلاب عزیز کو شہید سید حسن نصر اللہ کی زندگی کا بغور مطالعہ کرنے پر تاکید کی۔

شہید سید حسن نصر اللہ کی زندگی کا مطالعہ اور ان کی عظمت کا اعتراف: جامعۃ الکوثر میں تعزیتی اجلاس

انہوں نے مرجع عالیقدر حضرت آیت اللہ العظمی السید علی حسینی السیستانی کے فرمان کی روشنی میں شہید سید حسن نصر اللہ رحمۃ اللہ علیہ کی عظمت اور ان کے مرتبے کو سمجھنے پر زور دیا۔

علامہ شیخ محمد شفا نجفی نے تعزیتی ریفرنس کے اختتامی مرحلے پر اپنے خصوصی خطاب میں کہا: شہید سید حسن نصر اللہ رحمۃ اللہ علیہ کا وجود عالم اسلام بالخصوص غزہ و لبنان کے مظلوم مسلمانوں کے لیے حوصلہ مندی کی علامت تھا۔

شہید سید حسن نصر اللہ کی زندگی کا مطالعہ اور ان کی عظمت کا اعتراف: جامعۃ الکوثر میں تعزیتی اجلاس

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .