۱۳ آذر ۱۴۰۳ |۱ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 3, 2024
ولادت امام حسن عسکری (ع)

حوزہ/ امام حسن عسکری علیہ السلام کی علمی بصیرت آج کے دور میں بے حد اہمیت رکھتی ہے۔ ان کی تعلیمات اور رہنمائی ہمیں مسائل کا حل، اخلاقی سلوک، اور تقویٰ کی راہ دکھاتی ہیں۔ موجودہ چیلنجز کے مقابلے میں ان کے علمی سر چشمے سے فیضیاب ہونا ہماری فکری و روحانی ترقی کے لیے ضروری ہے۔

تحریر: ڈاکٹر شجاعت حسین

حوزہ نیوز ایجنسی | امام حسن عسکری علیہ السلام، جو گیارھویں امام اور سلسلۂ عصمت و طہارت کی تیرھویں کڑی ہیں، کی شخصیت میں علم، تقویٰ اور شجاعت کی ایک مثال موجود ہے۔ آپ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے، ہم ان کی علمی خدمات، پند و نصائح اور عہد کے ظالم بادشاہوں کے خلاف آپ کی جدوجہد کو پیش کرتے ہیں۔

ولادت اور خاندان

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت باسعادت 10 ربیع الثانی 232 ہجری، یوم جمعہ، بوقت صبح، مدینہ منورہ میں ہوئی۔ آپ کے پدر بزرگوار حضرت امام علی نقیؑ اور والدہ ماجدہ حضرت حدثیہ خاتون تھیں۔ آپ کی والدہ کی خصوصیات میں عفت، کریمی اور ورع و تقویٰ شامل تھیں (جلا العیون، صفحہ 295)۔

تاریخی پس منظر

آپ کی ولادت کے وقت عباسی خلافت کے ظالم بادشاہوں کا دور تھا۔ آپ کی حیات کے دوران واثق باللہ، متوکل، مستنصر، مستعین، معتزباللہ اور معتمد باللہ جیسے بادشاہوں کی حکومت رہی، جنہوں نے اہل بیت علیہم السلام کے خلاف سختیاں کیں۔ (تاریخ ابوالفدا)

علمی خدمات

امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنی مختصر عمر میں (28 سال) عظیم علمی کارنامے انجام دیے۔ آپ نے قرآن مجید کی تفسیر کی، جسے "تفسیر امام حسن عسکری" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ تفسیر اسلامی علوم اور نبوی احکام سے بھرپور ہے (ومعاساکبہ، جلد 3، صفحہ 165)۔

آپ کا قلم ہمیشہ چلتا رہا، اور آپ نے اپنے خیالات کو تحریر میں لانے کی کامیابی حاصل کی (بحار الانوار، جلد 3، صفحہ 179)۔ آپ علم رجال، علم انساب، اور علم حوادث میں بھی مہارت رکھتے تھے (ومعہ ساکبہ، جلد 3، صفحہ 177)۔

پند و نصائح

امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنے پیروکاروں کو تقویٰ، سچائی، اور امانت داری کی اہمیت کی تعلیم دی۔ آپ نے فرمایا: "دو بہترین عادتیں یہ ہیں کہ اللہ پر ایمان رکھیں اور لوگوں کو فائدے پہنچائیں۔" آپ کی نصیحتوں میں دین کی حفاظت، اطاعت اور پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک کی اہمیت بھی شامل ہے (تحف العقول، صفحہ 487)۔

بچوں کی تعلیم

امام حسن عسکری علیہ السلام نے بچوں میں علم کی محبت اور بیداری پیدا کرنے کے لیے کوششیں کیں۔ آپ نے ایک واقعے میں فرمایا: "ہم کھیلنے کے لیے نہیں پیدا کیے گئے، ہم علم و عبادت کے لیے خلق ہوئے ہیں۔" یہ جملہ بچوں کو اپنی خلقت کا مقصد سمجھنے کی دعوت دیتا ہے (تذکرۃ المعصومین، صفحہ 230)۔

امام حسن عسکری علیہ السلام کی زندگی ایک مثالی نمونہ ہے، جو ہمیں علم، تقویٰ، شجاعت اور استقامت کی تعلیم دیتی ہے۔ آپ کی پند و نصائح آج بھی ہمیں ہدایت اور رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔

اے پروردگار! ہمیں حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما، اور امام زمانہ عجل اللہ تعالی الفرج کے ظہور میں تعجیل فرمائے، تاکہ ہم آپ کے اعوان و انصار میں شامل ہو سکیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .