مقالہ
-
شہید استقامت سید مقاومت حسن نصر اللہ
حوزہ / ٣٣ روزہ گزشتہ سالوں اسرائیل کی جنگ سے کل کا ضاحیہ علاقہ لبنان پر تابڑ توڑ اسرائیلی حملہ نہایت سخت اور خطرناک ثابت ہوا، جب حزب اللہ لبنان کے بڑے بڑے کمانڈر مارے گئے اور سید مقاومت حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری جناب سید حسن نصر اللہ صاحب درجہء شہادت پر فائز ہوئے۔
-
انقلاب کی آمد کا انتظار نہ کر!
حوزہ/ تواریخ گواہ ہیں کہ مسلمانوں نے تعلیم و تربیت میں معراج پاکر دین و دنیا میں سربلندی اور ترقی حاصل کی، لیکن جب بھی مسلمانوں نے تعلیم سے دوری اختیار کی وہ غلام بنا لیے گئے یا پھر جب جب بھی انہوں نے تعلیم کے روحانی فوائد اور اس کی معراجی بالیدگی کے مواقع سے خود کو محروم کیا تب تب اس نے بحیثیت قوم اپنی شناخت کھو دی اور دوسری قوم کے سرداران ان پر مسلط ہوگئے۔
-
جشنِ صادقین علیہما السّلام
حوزہ/ فلک عظمت خاندان بنی ہاشم پر طلوع نیرین صداقت سے گلشن آل عمران میں جو جشن نور برپا ہوا، ان کی فضاؤں میں عشق و شغف کے ترانے گائے گئے جہاں آستانہ مدحت سجایا گیا تو بزم ملکوتی میں لحن داؤدی کی نغمہ سرائی سنائی دی گئی، شجر تمناء حضرت آمنہ پر جو کلی مسکرائی، رحمان و رحیم مالک نے ان کو رہبرِ امن و اماں بنا کر مبعوث بہ رسالت کیا اور صلب عبد اللہ کی لاج رکھنے کے لیے ان کے مزاج کو معراج آشنا بنایا گیا۔
-
امام خمینیؒ کے ”ہفتۂ وحدت“ کا پیغام
حوزہ/مسلمانوں کو اور قریب لانے کے لیے 12 اور 17 ربیع الاول کے درمیان فرق کو ختم کرتے ہوئے بانی انقلابِ اسلامی حضرت امام خمینیؒ نے ’ہفتہ وحدت‘ کا اعلان کیا تھا۔
-
مقصد بعثتِ حبیبؐ اللہ کا مطالعہ و کردار سازی
حوزہ/کوئی انسان اس بات پر قادر نہیں ہے کہ حضرت محمد مصطفٰی ﷺ والا صفات کے پہلوؤں کو بطور کامل تحریر کر سکے اور آپؐ کی مکمل خوبیوں و خصوصیات کی تصویر پیش کر سکے۔ تاجدار انبیاءؐ و خاتم النبیینؐ کے سلسلے میں جہاں تک پڑھ سکے، معلوم کرسکے، سمجھ سکے اور قابل تحریر ہوسکے وہ آپؐ کے حقیقی، باطنی اور معنوی وجود کی صرف ایک ہلکی سی جھلک ہے۔
-
عاجزی اور سادگی ہی اتباع کاشف الکربؐ ہے!
حوزہ/ آپؐ کی ولادت کے وقت متعدد حیرت انگیز واقعات رونما ہوئے۔ آپؐ پیدا ہوتے ہی دونوں ہاتھوں کو زمین پر ٹیک کر سجدہ خالق ادا کیا۔ پھر آسمان کی طرف بلند کر کے تکبیر کہا اور لااٍلہ اٍلاّ اللہُ انا رسول اللہ زبان پر جاری کیا۔
-
لکھنؤ؛ نیابت سے بادشاہت تک! (نواب شجاع الدولہ بہادر)
حوزہ/نواب صفدر جنگ کی موت کے بعد انکے فرزند مرزا جلال الدین حیدر شجاع الدولہ بہادر۱۱۶۶ھ مطابق ۱۷۵۲ء میں ۲۴ برس کی عمر میں بہ مقام فیض آباد تخت نشین ہوئے۔شجاع الدولہ شاہ جہان آباد میں ۱۹جنوری ۱۷۳۲ء مطابق ۱۱۴۴ھ کو شہزادہ داراشکوہ کے محل میں متولد ہوئے۔
-
حضرت زینبؑ و اُم کلثُومؑ کی عظمت، فضائل اور خصوصیت
حوزہ/علامہ کاشفی کا بیان ہے کہ جب کربلا میں صبح کا ابتدائی حصہ ظاہر ہو گیا تو آسمان سے آواز آئی یا خلیل اللہ ارکبی۔ اے اللہ کے بہادر سپاہیوں! تیار ہو جاؤ۔ موقع امتحان اور وقت موت آرہا ہے۔ (روضتہ الشہداء، صفحہ 312، مہیج الاحزان، صفحہ 102)
-
بمناسبت 28 صفر المظفر:
وصال النبی ؐ اور امت کی دلچسپی
حوزہ/دستیاب اسلامی تاریخ میں خاتم المرسلین رحمت اللعالمین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت اور تشریف آوری سے وصال یا شہادت کا درمیان تریسٹھ 63 سال کا فاصلہ بتایا جاتا ہے۔ جب آپ ؐ کی ولادت کی تاریخ پر بات کی جاتی ہے تو ایک جانب یہ کہا جاتا ہے کہ اُس زمانے میں ابھی ایسے ذرائع دستیاب نہیں تھے نہ ہی سرکاری سطح پر ایسے اعداد و شمار جمع کرنے کا کوئی طریقہ تھا۔ تب قبائلی نظام رائج تھا لوگ لکھنے کو بُرا خیال کرتے تھے اور مضبوط حافظے کو ترجیح دیتے تھے۔
-
آہ! جمعرات
حوزہ/ انسان اپنی زندگی میں کبھی کبھی ایسے صدمات سے گزرتا ہے کہ نہ فقط اس صدمے کو یاد کر کے غمگین و افسردہ ہوتا ہے بلکہ صدمے کے وقت و مقام سن کر بھی اسے شدید تکلیف پہنچتی ہے اور یہ صدمہ تاحیات اسے رلاتا ہے۔
-
قدس کا راستہ کربلا سے گزر کر جائے گا
حوزہ/انسانی تاریخ کا آغاز حضرت آدم ؑ سے ہوتا ہے۔ خداوندِ عالم انسان کو اشرف المخلوقات اور اپنا نائب کہتا ہے ۔ اس پر ملائکہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ خدایا :ہم تیری ہی تسبیح و تقدیس بیان کرتے ہیں؛ پس ہم تیرے نائب کیوں نہیں ہوسکتے ؟
-
امام علی رضا (ع) کے علمی و اخلاقی درس کو مشعل راہ بنائیں
حوزہ/حضرت امام علی رضا علیہ السلام ابن حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام مالک علم لدّنی، وارث علم نبیؐ، دین کی بقا، اسلام کی حیات، توحید کی روح، امامت کی چاندنی، عصمت کی روشنی، نام خدا و رسولؐ کا خون و پوست، نفس خدا، وارث انبیاء، گلشن رسالت کی جلا، علم و عمل کی صبا، رحمت خدا کا ابر، امراض روح و قلب کی دوا، فکر و احساس کی اکثیر، مالک جود و سخا، اللہ و رسولؐ کی رضا، عدل و انصاف کا میزان، زہد و تقویٰ کا زین، حق کی صدا، تشریح قرآن، کلامٍ الٰہی و حدیثٍ رسول کے ترجمان، فکر کا وجدان، ذات خدا کی پہچان، نفس کل ایمان، اور وحدت کی دلیلٍ ایقان ہیں۔
-
کربلا؛ معرکہء جاودانی
حوزہ/اب کربلا کو ایک انوکھی جہت مل گئی جب پنجتن پاک کی آخری نوری شخصیت ‘ولایت الٰہی کے حامل امام حسین ؑ اب اکیلے گرداب مصائب میں آگئے۔یزید بدکار پہلے ہی خلافت اسلامیہ کا ناجائز تخت نشین ہوا تھا۔امام عالی مقامؑ دیکھتے ہیں کہ منافقین اسلام کے لباس میں اسلام مخالف سرگرمیوں میں آئے روز تیزی لارہے ہیں۔
-
مقصد اربعین، زیارتِ اربعین کی روشنی میں
حوزہ/اربعین امام حسین علیہ السلام کے جلوس کا آغاز سنہ 61 ہجری واقعہ کربلا کی تاریخ سے متعلق ہے۔ علماء اور مورخین کے مطابق 20 صفر 61 ہجری کو شہادت امام حسین علیہ السلام کا 40 واں دن ہے۔
-
کربلا شعوری دینداری کا درس جاودانی
حوزہ/ولایتِ الٰہی کے علمبردار امام عالی مقام سید الشہداء حضرت حسین علیہ السلام کا حق و صداقت کی پائندہ سربلندی اور باطل کی دائمی سرکوبی کے لئے قیام کرنا تاریخ عالم میں ایک ایسی لاثانی اور لافانی تحریک ہے جس نے مستضعفین عالم کو روز اول سے یہ ولولہ بخشا ہے کہ حق کا بول بالا اور انسانی اقدار کے تحفظ کے لئے ہر چند کوئی بھی قربانی پیش کی جاسکتی ہے۔
-
جناب سکینہؑ امام حسین (ع) کے لیے باعثِ سکون قلب
حوزہ/عرش و فرش اور عرب و عجم میں سبھی بخوبی واقف ہیں کہ سکینہ سلام اللہ علیہا کے والد ماجد سید الشہداء سردار کربلا حضرت امام حسینؑ ہیں اور امام حسینؑ کون ہیں؟ رسول خدا کی مشہور حدیث ہے۔ "حسینؑ مجھ سے ہیں اور میں حسینؑ سے ہوں"۔ (طبقات ابن سعد ترجمہ امام حسین، صفحہ 27؛ کامل الزیارات، جلد 11، صفحہ 52؛ مسند احمد، جلد 4، صفحہ 175؛ مستدرک حکم، جلد 3، صفحہ 177)
-
امام کاظم (ع) کی مجاھدانہ زندگی کے مختلف گوشے
حوزہ/رہبر انقلاب اسلامی امام کاظم علیہ السلام کے تصور امامت کو واضح کرتے ہوئے موجودہ دور میں ان لوگوں کی فکر پر سوالیہ نشان لگاتے ہیں جو امامت و ولایت کے غلط تصور کی بنا پر دشمنوں کے جال میں پھنسے ہوئے انحطاط و انجماد نا تراشیدہ اصنام کی صورت قوم و مذہب کی ذلت کا سبب بن رہے ہیں۔
-
قیام حسینی
حوزہ/مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السّلام اور آپ کے متبرک خاندان پر سب و شتم بنو امیہ حکومت کے پراپگنڈے کا خاص حصہ تھا اور لوگوں کو اہلبیت علیھم السلام سے دور کرنے کا پروگرام سختی سے نافذ العمل تھا۔
-
ذکرِ مظلوم کربلا اور امام موسٰی کاظم (ع)
حوزہ/واقعہ کربلا کے بعد ہر امام معصوم نے امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور ان کے تذکرے پر خصوصی توجہ اور تاکید فرمائی ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کسی بھی زمان و مکان میں تعطیل نہ ہو اور اسی طرح امام حسین علیہ السلام کی قبر مبارک کی زیارت کی تشویق و ترغیب فرمائی۔
-
زیارتِ اربعین کیوں؟
حوزہ/"اربعین" لغت میں چالیسویں دن کو کہا جاتا ہے۔ اربعین حسینی، 20 صفر کو ہے جو کہ حضرت امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے چالیسویں دن کے موقع پر ہوتا ہے۔ اسی دن اہل بیتؑ اپنے قافلے کے ساتھ شام سے واپس آئے۔ بعض محققین مانتے ہیں کہ زیارتِ اربعین کا سلسلہ، اماموں کے دور سے ہی چلا آ رہا ہے اور زیارتِ اربعین اہل بیتؑ کے پیروکاروں کے درمیان مشہور اور عام ہے۔
-
ماہ صفر المظفر کی مناسبتیں
حوزہ/ رہبرِ کبیر انقلابِ اسلامی آیۃ اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی خمینی قدس سرہ نے فرمایا: ‘‘محرم و صفر ہیں جو اسلام کی حفاظت کئے ہوئے ہیں۔
-
روشن مستقبل کے لیے درست سمت کی تعیین ضروری
حوزہ/سفرِ حیات میں سمت کی تعیین بہتر مستقبل کے لیے نہایت ضروری ہے۔ انسان کوئی سمت متعین کیۓ بغیر اپنی منزل نہیں پاسکتا۔ سمت کی تعیین کیۓ بغیر مستقبل کے لیے تگ و دو کرنا اندھیرے میں لٹھ چلانے کے مترادف ہے۔ بغیر سمت کے انسان اپنی راہ کھو دیتا ہے اور بے مقصد گھوم رہا ہوتا ہے۔
-
علم، صبر و سخاوت کا کاروان امام سجاد (س)
حوزہ/واقعہ کربلا کے پہلے اور واقعات کربلا کے بعد حالات بد سے بدتر اور سنگین ہوتے گئے۔ ان دلخراش اور ناقابل بیان مخالف حالات میں امام زین العابدین علیہ السلام نے کیسے زندگی گزاری، حالات کا مقابلہ کیسے کیا اور معاشرے میں زندگی کو کیسے پیش کی جائے اس کے لیے امام علیؑ ابن الحسینؑ کی 57 سالہ حیات طیبہ کا مطالعہ اور ان پر عمل پیراں ہونا آج کے لئے اشد ضرورت ہے۔
-
سیکولر اور جمہوری قدروں سے انحراف
حوزہ/پارلیمانی انتخابات میں کراری شکست کے بعد بی جے پی مسلسل بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔اس پر آر ایس ایس کے لیڈروں کی مسلسل تنقید نے اس کے حواس باختہ کردئیے۔ آر ایس ایس نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ خفیہ مذاکرات کئے لیکن بی جے پی کے دیگر قدآور لیڈروں کے ساتھ اب تک کسی خفیہ یا علانیہ جلسے کی خبر نہیں ہے۔
-
فلسفہ و مقصدٍ قیامٍ سید الشہداءؑ اور ہمارا کردار و عمل
حوزہ/"شہید" کی اپنی ایک خاص شان ہے۔ وہ سپریم عزیز ترین متاع یعنی زندگی کا نذرانہ دے کر مذہب و ملت کی بقا کا سامان پیدا کرتا ہے۔ اس کا لہو قوم کی رگوں دوڑ کر اسے حیات نو بخشتا ہے۔ یہ سی ایسی زندہ حقیقت ہے جس کی تائید تاریخ انسانیت قدم قدم اور ہمیشہ کرتی ہے۔
-
معجزۂ شق القمر
حوزہ/ قرآنی آیات اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ابدی معجزہ (قرآن کریم) کے علاوہ اور بھی معجزات تھے۔ ان معجزات نے لوگوں کو اسلام کی طرف راغب کرنے اور رہنمائی کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔(آیت اللہ جعفر سبحاني، منشور جاويد، جلد 7، ص 214)
-
حادثہ شہادت کا پیش خیمہ
حوزہ/ خبروں میں بتایا گیا کہ حادثہ ہوا، منظر غمناک تھا دل دہلا دینے والا رونگٹے کھڑے کردینے والا، یہاں تک کے ملت ایران بالخصوص اور ملت تشیع بالعموم لرزہ براندام ہوگئی، ہر شریف آدمی بشریت کے تقاضے کے تحت اشکبار ہوگیا ، مگر جسے ہم حادثہ کی تعبیر سے یاد کرتے ہیں وہ شہادت در حقیقت شہادت کا الہی نظام ہے۔
-
ماہ ذی القعدہ کا تعارف
حوزہ/ ماہ ذی القعدہ قمری سال کا گیارہواں مہینہ ہے، اسے ماہ امام علی رضا علیہ السلام بھی کہتے ہیں۔ ماہ ذی القعدہ سال کے ان چار حرام مہینوں میں سے ایک ہے جنمیں جنگ کرنا حرام ہے۔ دور جاہلیت میں کفار و مشرکین بھی اس مہینہ میں جنگ روک دیتے تھے، قعود یعنی بیٹھنا ، چونکہ اس ماہ میں جنگ سے بیٹھ جاتے تھے اس لئے اسے ذو القعدہ کہتے ہیں ۔ یہ پورا مہینہ اور ماہ ذی الحجہ کے دس دن یعنی چالیس دن کلیم خدا حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کوہ طور پر بسر کئے۔
-
رسول اللہ ﷺ کے حکم سے جنت البقیع کی بنیاد رکھی گئی
حوزہ/ جنت البقیع مدینہ منورہ میں موجود ائمہ معصومینؐ، حضرت فاطمہ زہراؓ، اصحاب پیغمبر اسلام صلعم، تابعین اور مذہبی اکابرین اور اولیاء اللہ کی قبور پر مشتمل قبرستان کو جنت البقیع کہتے ہیں۔
-
17رمضان المبارک جنگ بدر:
جنگ بدر اور اس کے اسباب
حوزه/ جنگ بدر کفار قریش اور مسلمانوں کے درمیان دوسری ہجری ۱۷ رمضان المبارک سے ۲۱ تک بدر کے مقام پر لڑی جانے والی حنگ کا نام ہے۔ بدر اصل میں قبیله جُهَیْنَہ کے کسی شخص کا نام تھا جس نے مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک کنواں کھودا اور بعد میں اس علاقه اور کنواں دونوں کو بدر کہا جانے لگا تھا اسی نسبت سے جنگ کا نام بھی بدر معروف ہوا۔