۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
مولانا یعسوب عباس

حوزہ/ مولانا یعسوب عباس نے اسرائیل کی طرف سے حالیہ ایران پر کئے گئے حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک اسرائیل کو اسلحہ دینا بند کریں، فلسطین اور لبنان میں بے گناہ عورتوں اور بچوں کا قتل عام فوری روکا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ کے چہلم کی مناسبت سے لکھنؤ کے حسین آباد،چھوٹے امام باڑے میں ایک مجلس عزا منعقد ہوئی۔ مجلس کا اہتمام حیدری ٹاسک فورس (ایچ ٹی ایف) نے کیا، جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء، خطباء، شعراء، ذاکرین، واعظین اور بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔

تصاویر دیکھیں:

لکھنؤ میں شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ کے چہلم کی مناسبت سے مجلس عزاء کا انعقاد

مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا یعسوب عباس نے قرآن، پیغمبر اسلام حضرت محمّد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت اطہار کی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر انسان کا فرض ہے کہ وہ ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ کھڑا ہو۔ انہوں نے کہا کہ شہید سید حسن نصر اللہ نے ہمیشہ ظالم اسرائیل کے خلاف اور فلسطین کے مظلوموں کی حمایت میں اپنی زندگی بسر کی۔ مولانا نے کہا کہ اسلام کی رو سے شہید کبھی نہیں مرتے اور شہید حسن نصر اللہ زندہ و جاوید ہیں انکی قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

مولانا یعسوب عباس نے فلسطین اور لبنان پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو نسل کشی کا مجرم قرار دیا۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے حالیہ ایران پر کئے گئے حملے کی بھی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک اسرائیل کو اسلحہ دینا بند کریں، فلسطین اور لبنان میں بے گناہ عورتوں اور بچوں کا قتل عام فوری روکا جائے۔

مولانا نے سید حسن نصر اللہ کی بہادری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جرات و شجاعت نے شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کو شکست دینے اور حضرت زینب (س) کے روضہ مبارک کی حفاظت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

اس مجلس میں آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے صدر حجت الاسلام و المسلمین مولانا صائم مہدی نقوی، مولانا جعفر عباس، مولانا انتظام حیدر، مولانا رضا عباس، مولانا حسن میرپوری، مولانا شرر نقوی، مولانا لقمان حیدر (بنگلور) اور دیگر معروف علماء نے شرکت کی اور سید حسن نصر اللہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔

مجلس کے آغاز میں شعراء نے اہل بیت علیہم السلام کی شان میں اپنے کلام پیش کیے، جب کہ مجلس کے اختتام پر شہر کی مختلف ماتمی انجمنوں نے نوحہ خوانی کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .