حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مہدی شب زنده دار نے اپنے درس خارجِ فقہ میں شہید سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر تبریک اور تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: شہید سید حسن نصر اللہ کی زندگی کا ایک نمایاں پہلو یہ تھا کہ وہ محض جذباتی یا نفسیاتی وجوہات کی بنا پر انقلابی نہیں تھے بلکہ وہ اپنے دینی فریضے کی ادائیگی اور خدا کی رضا کے حصول کے لیے انقلابی تھے۔
انہوں نے کہا: بعض لوگ انقلابی ہوتے ہیں لیکن ان کی وجہ نفسیاتی ہوتی ہے یعنی وہ ظلم کے آگے سر نہیں جھکانا چاہتے۔ جبکہ کچھ لوگ اپنے دینی فرائض کی بنا پر انقلابی ہوتے ہیں کیونکہ خدا اور ائمہ علیہمالسلام نے ایسا چاہا ہوتا ہے۔
ایرانی گارڈین کونسل کے رکن نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: شہید سید حسن نصر اللہ ان افراد میں سے تھے جو خدا کی رضا کے حصول کے لیے انقلابی تھے اور ان کی زندگی میں دعا اور توسل ہمیشہ نمایاں رہتی تھیں۔
آیت اللہ شب زنده دار نے آخر میں دعا کرتے ہوئےکہا: اللہ تعالیٰ شہید سید حسن نصر اللہ اور دیگر شہداء کو اپنی رحمتوں اور برکتوں سے نوازے اور ہم سب کو بھی اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کو سمجھنے اور خلوص نیت کے ساتھ ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔