۱۳ مهر ۱۴۰۳ |۳۰ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Oct 4, 2024
جواد الائمہ اسلامک فاؤنڈیشن

حوزہ/ جواد الائمہ اسلامک فاؤنڈیشن پاکستان مقیم قم نے حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللّٰہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن؛ سید مقاومت کو شہید کرکے اس خام خیالی میں نہ رہے کہ وہ کامیاب ہوگیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جواد الائمہ اسلامک فاؤنڈیشن پاکستان مقیم قم نے حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللّٰہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن، سید مقاومت کو شہید کرکے اس خام خیالی میں نہ رہے کہ وہ کامیاب ہوگیا۔

تعزیتی پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:

"إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَیْهِ رَاجِعُونَ."

مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاهَدُوا اللّـٰهَ عَلَيْهِ ۖ فَمِنْـهُـمْ مَّنْ قَضٰى نَحْبَهٝ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّنْتَظِرُ ۖ وَمَا بَدَّلُوْا تَبْدِيْلًا.

قائدِ مقاومت، امید جبہۂ استقامت چراغِ سبیل شہادت، نمونۂ علم و عمل و شجاعت، اشداء علی الکفار رحماء بینہم کے بارز مصداق، پرچمدار راہ جہاد و رشادت، پناہ گاہ بے سرپرستان و یتیمان، رہبرِ حزب اللہ لبنان سید حسن نصر اللہ اعلی اللہ مقامہ، عزت و شجاعت کی زندگی جی کر عزت کے ساتھ جام شہادت نوش فرما گئے اور لاکھوں انسانوں کے دلوں کو داغدار اور آنکھوں کو گریان بناکر خالق حقیقی سے جاملے۔

بتیس سال سے کشتی جبہۂ مقاومت کے آپ وہ نا خدا تھے، جن کے بارے میں سوچ کر، نام لے کر، تصویر دیکھ کر اور بیان حیدری سن کر جہاں لاکھوں انسان نما خونخوار، ظلم و ستم کے نشئی، خواہشات نفس کے غلام اور دنیا پرست لوگوں کے ہوش اڑجاتے تھے، وہیں لاکھوں سعادت طلب، رشادت خواہ، عزت وعدالت پسند لوگوں کی زندگی میں جان آتی تھی، ان کی زندگی با مقصد ہوجاتی تھی اور ان میں مجاہدت اور شہادت کا جذبہ پیدا ہو جاتا تھا، ان کی زندگی ذلت سے دور اور عزت کی موت کو ذلت کی زندگی پر ترجیح دیتے تھے۔

سید مقاومت اب ہم میں نہ رہے، سید الشہداء مولا اباعبد اللہ الحسین علیہ السّلام کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے چونسٹھ سال کی عمر میں جام شہادت نوش فرما کر گلستانِ شہداء میں شہیدانِ راہ حق کی صف میں شامل ہوئے اور اپنے حقیقی رب کی بارگاہ میں"فَرِحینَ بِما آتاهُمُ اللهُ مِنْ فَضْلِهِ، کے ساتھ ایک نا ختم ہونے والی زندگی کو انتخاب کیا، گرچہ آپ کا ظاہری وجود ہمارے درمیان نہیں ہے، لیکن جبہۂ مقاومت کا ہر فرد ہر آزاد منش اور آزاد خواہ انسان، جو دنیا میں ہر جگہ سید مقاومت کے تربیت یافتہ ہے، اپنی جگہ سید حسن نصر اللہ ہے۔

دشمن ایک سید مقاومت کو شہید کرکے اس خام خیالی میں نہ رہے کہ وہ کامیاب ہوگیا، جب کربلا میں بہتر کو سب نے ملکر شہید کردیا تو اس کے باوجود جبہۂ مقاومت ختم نہ ہوسکا، لہٰذا آج کے دور میں کروڑوں حسینی، زمانے کے یزید کے سامنے زبر الحدید سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر سید حسن نصر اللہ کی شکل میں موجود ہیں، کیسے ختم کرسکتے ہو؟ تم کس کس کو مرواؤ گے ہم سب حسینی ہیں، ہم سب حسن نصر اللہی ہیں، حزب اللہ اور جبہۂ مقاومت کی شمع قیادت گرچہ بجھ گئی، لیکن یہ اللہ کا فیصلہ ہے جب کوئی اللہ کی بارگاہ میں جاتا ہے تو اس جیسا یا اس سے بہتر اس کی جگہ نا خدا بن کر آتا ہے: مَا نَنْسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنْسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا ۗ...

شہادت آپ کے لئے مبارک ہو اے سید بلند و بالا مقام! آپ ہمیشہ ہمارے درمیان سوچوں، دلوں، یادوں اور محفلوں میں زندہ ہیں اور پہلے سے زیادہ یاد آئیں گے، آپ تو خوش قسمت تھے، اپنے مولا کی بارگاہ میں عزت اور سعادت مند ہوکر شرفیاب ہوئے، ہمارے لئے دعا کیجئے گا! دعا کیجیے گا کہ جنہوں نے آپ کی شہادت سے لاکھوں انسانوں کو یتیم کیا ہے اس صفحہ ہستی سے جلد از جلد نابود ہو جائیں!

مردہ باد اسرائیل مردہ باد امریکہ

درود وسلام ہو مجاہدین و مقاومت پر

صدر و اراکین جواد الائمہ اسلامک فاؤنڈیشن پاکستان مقیم قم المقدسہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .