حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جواد الائمہ اسلامک فاؤنڈیشن مقیم قم المقدسہ کے تحت، گزشتہ روز سید مقاومت، سید حسن نصر اللہ اور علاقے کے میر واعظ حجت الاسلام والمسلمین سید ہادی الحسینی کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور مجلسِ ترحیم کا انعقاد کیا گیا، جس میں علمائے کرام اور طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس تعزیتی اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلامِ مجید سے ہوا، جس کی سعادت جواد الائمہ اسلامک فاؤنڈیشن کے ترجمان بین الاقوامی شہرت یافتہ قاری مولانا محمد بشارت امامی نے حاصل کی۔
مجلسِ ترحیم سے حوزہ علمیہ قم اور پاکستانی دینی مدارس میں تدریس کے فرائض سر انجام دینے والے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ رحمت اللہ عرفانی نے خطاب کیا اور سید مقاومت کی مجاہدانہ زندگی پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے علمائے کرام کی موت کو ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصر اللّٰہ کی مزاحمتی محاذ کے لیے ناقابلِ فراموش خدمات ہیں، آپ ظاہری طور پر آج ہمارے درمیان نہیں رہے، لیکن قرآن کے مطابق شہید زندہ ہوتا ہے، لہٰذا سید مقاومت بھی فکری اور نظریاتی دنیا میں زندہ و جاوید رہیں گے۔
آیت اللہ شیخ رحمت اللہ عرفانی نے علاقے کے میر واعظ آقا سید ہادی الحسینی کی رحلت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آقا سید ہادی الحسینی کی پورے علاقے میں تبلیغی اور اجتماعی خدمات تھیں، ان کا حق پورے علاقے پر ہے، یقیناً آپ کی ان خدمات کو یاد رکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آقا سید ہادی الحسینی ایک ملنسار اور خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے اور آپ کی شخصیت پورے علاقے میں متفقہ شخصیت تھی، خدا ان کے گناہوں سے درگزر فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل اور اجر عظیم عطا فرمائے۔
آخر میں محمد و آل محمد کے مصائب سے، مجلسِ ترحیم کا اختتام ہؤا۔