حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے جمعے کو غزہ و لبنان میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا، مختلف جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
نمازِ جمعہ کے بعد جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی و اسرائیلی جارحیت کھلے عام جاری ہے، عرب ممالک مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں، شہید اسماعیل ہانیہ اور حسن نصر اللہ عالم اسلام کے ہیرو ہیں، تحریکِ مقاومت بہت جلد اسرائیل کا خاتمہ کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں، لہٰذا حکومت امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے عوامی مخالفت مول نہ لے، گزشتہ دنوں پر امن ریلی کے شرکاء پر جھوٹا مقدمہ قائم کیا گیا جس کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکی سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔
مظاہرے سے علامہ ملک عباس، علامہ بشیر انصاری، علامہ مبشر حسن نے بھی خطاب کیا، علاوہ ازیں جامع مسجد آل عمران سے ستارہ بیکری محمود آباد تک ریلی نکالی گئی، علاوہ ازیں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے اعلان پر ملک گیر پُرامن احتجاج کیا گیا کراچی کے مختلف مقامات پر نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے ہوئے، مرکزی مظاہرہ خوجہ اثناء عشری مسجد کھارادر کے باہر کیا گیا، جس میں مظاہرین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ شبیر حسن میثمی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی سفاکیت و درندگی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل اس صدی کی سب سے بڑی ناجائز ریاست ہے اگر اس کو نہ روکا گیا تو پھر دنیا میں قیام امن صرف خواب رہے گا۔
احتجاجی مظاہرے سے حسنین مہدی، علامہ بدر الحسن عابدی، علامہ جعفر سبحانی، علامہ سجاد حاتمی اور دیگر علماء نے بھی خطاب کیا۔