حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ روز نیویارک میں عوام نے فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ میں صہیونی مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔ اس مظاہرے کے دوران پولیس کی مداخلت سے متعدد فلسطینی حامی گرفتار ہوئے۔
صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ پر بے رحمانہ حملوں کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ اس دوران اسرائیلی جارحیت نے غزہ کے 70 فیصد علاقے کو تباہ کیا اور تقریباً 42,000 بے گناہ شہریوں کو شہید کر دیا۔
اس کے باوجود، اسرائیل اب تک حماس کو شکست دینے یا اپنے قیدیوں کو آزاد کرانے میں ناکام رہا ہے۔ اسرائیل کی ناکامی پر خود صہیونی بھی اعتراف کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 کو حماس کے غیر متوقع حملے نے اسرائیل کی دفاعی حیثیت کو کمزور کر دیا، جس سے صہیونیوں کو شدید ہزیمت اٹھانی پڑی۔
نیویارک کے علاوہ، دنیا بھر کے مختلف شہروں میں بھی فلسطین کے حق میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ برلن، جرمنی میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے، جبکہ لاطینی امریکہ میں بھی فلسطینی حامیوں نے مظاہرے کیے۔ قبل ازیں، سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد آسٹریلیا میں اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔
صہیونی ریاست نے حالیہ ہفتوں میں لبنان پر بھی حملے کیے، جس میں سیکڑوں بے گناہ افراد شہید ہو چکے ہیں جب کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی ہیں۔