حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر مجلسِ علماء مکتب اہلبیت پاکستان علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے اپنے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکہ و یورپ کی مدد کے ساتھ اسرائیل کے تمام تر مظالم کے باوجود مزاحمت کمزور نہ ہو سکی، اسرائیل نے ایک سال میں صرف بربریت اور ظلم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غاصب اسرائیل نے عمارتوں، بچوں اور عورتوں سے لڑائی لڑی ہے، طوفان الاقصٰی کے ایک سال گزر جانے کے باوجود اسرائیل اپنا نہ غزہ پر تسلط جما سکا نہ ہی اپنا ایک قیدی چھڑا سکا۔
سربراہ مجلسِ علماء مکتب اہل بیت پاکستان نے کہا کہ آج غزہ کی سرزمین پر مسلط کردہ ظالمانہ جنگ کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے اور اب تک اس جنگ میں 44 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ ڈیرھ لاکھ سے زیادہ زخمی اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں ۔ ہم سلام پیش کرتے ہیں ان فلسطینی عوام کو جنہوں نے تمام تر مظالم کے باجود مزاحمت کا رستہ اپنائے رکھا اور ظالم اسرائیلی رجیم کے آگے سر نہیں جھکایا۔ ہم مظلوم فلسطینوں کے ساتھ ہیں، لبنان اور مزاحمت کی قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس مزاحمت کی راہ میں شہید ہونے والوں خصوصاً شہید اسماعیل ہانیہ اور سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر پورے عالم اسلام کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں، یہ عالم اسلام کے شہید ہیں، ان کا لہو ہرگز رائیگاں نہیں جائے گا۔
انہوں نے مذید کہا کہ اب نا گزیر ہو چکا ہے کہ اسرائیلی مظالم کا جواب طاقت کے ساتھ دیا جائے، کانفرنس اور احتجاجات کا وقت گزر چکا ہے۔ امت مسلمہ کو اس وقت لبنان عراق اور ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔
مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مظلومین غزہ و فلسطین کے لئے عملی اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔