حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں "طوفان الاقصی: آغاز نصراللہ" کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں ایرانی وزیر خارجہ عراقچی اور متعدد بین الاقوامی سفیروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر عراقچی نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ اب عالمی سطح پر اولین ترجیح بن چکا ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ "طوفان الاقصی" آپریشن نے اسرائیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور اسے ایک تلخ تجربہ سے گزرنا پڑا، جس کا اسرائیل کبھی ازالہ نہیں کر سکے گا۔ عراقچی نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ وہ ایران کی طاقت کو آزمانے کی غلطی نہ کرے کیونکہ کسی بھی حملے کا جواب پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسلامی مزاحمت کسی ایک فرد پر منحصر نہیں ہے بلکہ یہ ایک جاری تحریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران ہر حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ نہ جلدبازی کرے گا اور نہ ہی تاخیر۔
عراقچی نے کہا کہ اگر اسرائیل ایران کی بنیادی تنصیبات کو نشانہ بناتا ہے تو اسے ایرانی میزائلوں کی طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا، جو پہلے بھی اپنی قوت کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔