حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین محمد مهدی ماندگاری نے حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں طوفان الاقصیٰ کے ایک سال پورے ہونے کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں اپنے خطاب کے دوران کہا: ہماری ذمہ داری دین خدا کو بیان کرنا ہے۔ آج اس دور میں انقلاب اسلامی، مقاومتی محاذ اور طوفان الاقصیٰ کے حاصل کردہ نتائج اور دنیا میں رونما ہونے والے واقعات کو بیان کرنا ہم سب پر ضروری ہے۔
انہوں نے طوفان الاقصیٰ کے حاصل کردہ نتائج کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اسرائیل کے شکست پزیر ہونے کو بیان کرنا، صہیونی حکومت کی کمزوریوں، حق اور باطل کے محاذ کی صف بندی، مقاومتی محاذ کا مضبوط اور متحد ہونا، مقاومتی طاقت اور ان کا خدا پر بھروسہ وغیرہ یہ سب طوفان الاقصیٰ کی اہم کامیابیوں میں شامل ہیں۔
حجتالاسلام ماندگاری نے کہا: اگر پیغمبر اکرم (ص) کی رحلت کے بعد لوگ اسلام کی کامیابیوں کا دفاع کرتے تو حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا شہید نہ ہوتیں اور واقعہ کربلا بھی پیش نہ آتا۔ لہذا ہم سب کو چاہیے کہ ہم نظام اسلامی اور مقاومتی محاذ کی کامیابیوں کو مشاہدہ کریں اور ان کی تشہیر کریں۔
حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: جو لوگ عوامی پلیٹ فارم پر آ کر مسائل اور تنقیدات کو پیش کرنے لگ جاتے ہیں، وہ یا جاہل ہیں یا خائن۔ ہمیں یقیناً مسائل کی نشاندہی کرنی چاہیے لیکن ان مسائل سے متعلقہ مسئولین کے سامنے اور نجی اور خصوصی طور پر۔ اگر عوامی طور پر تنقید شروع کر دی جائے گی تو اس سے لوگوں کے اندر مایوسی پھیلی جاتی ہے۔
حجتالاسلاموالمسلمین ماندگاری نے مزید کہا: آج ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ولایت فقیہ، اسلامی نظام، مقاومتی محاذ، طوفان الاقصیٰ اور حق و باطل کی جنگ کا دفاع کریں۔ آج حق و باطل کے درمیان معرکہ اپنے عروج پر ہے، باطل کا پورا محاذ صہیونیوں کی پشت پر ہے۔ لہذا اگر ہم نے اس سلسلہ میں آج کوتاہی کی تو کل اس کا جبران بہت مشکل ہو جائے گا۔