حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمی نوری همدانی نے حوزہ علمیہ قم کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: یہ ادارہ عالم اسلام، خاص طور پر شیعوں کی ضروریات کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا: ہمارا راستہ شیخ انصاری، شیخ طوسی اور دیگر عظیم علماء کا راستہ ہے، ہم ان کے نقش قدم پر چلتے ہیں۔
انہوں نے دروس کے نصاب میں تبدیلیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا: کچھ موضوعات کی تلخیص کی ضرورت ہے، مگر کتابوں کو مکمل طور پر حذف کرنا اور ان کی جگہ دیگر کتابیں رکھنا مناسب نہیں۔" ان کا کہنا تھا کہ "حوزہ علمیہ کی تعلیمات کو آزاد ہونا چاہیے، اور طلبہ کو اپنے پسند کے استاد اور درس کو انتخاب کرنے کا حق ہونا چاہیے۔"
آیت الله نوری همدانی نے طلاب کی کم تعداد اور مدرسوں میں انتظامات کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ حوزہ علمیہ قم کو عالم اسلام کی مشکلات کا حل فراہم کرنے کے لیے مزید متحد ہونا چاہیے۔
انہوں نے جامعہ مدرسین کی مجلس اعلیٰ کے اراکین سے کہا کہ وہ مسائل و مشکلات کو حل کرنے کے لیے متحرک رہیں۔ اس ملاقات میں حجت الاسلام والمسلمین سلیمانی اردہالی نے مجلس اعلیٰ کے کاموں اور پروگراموں کی رپورٹ پیش کی، جبکہ دیگر اراکین نے بھی اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں۔