حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے بیانیہ کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای مدظلہ العالی کا دشمن شکن، بابصیرت اور آگاہی بخش خطبہ جمعہ امت مسلمہ کی طاقت کا مظہر تھا اور بے شک اس نے دنیا، امت اسلامیہ کو اور خاص طور پر ملت ایران کے دشمنوں کو حیرت اور بے یقینی میں مبتلا کر دیا۔
اسلام کے دشمن کبھی بھی جمہوریہ اسلامی کی ایمان کی طاقت اور قومی وحدت کی عظمت کو سمجھ نہیں سکتے اور 4 اکتوبر2024ء کی نماز جمعہ مسلمانوں کی ولی امر مسلمین کے ساتھ ان کی تجدید بیعت تھی۔
ضروری ہے کہ آج تبلیغ و تبیین کے میدان میں جہاد کرنے والے افراد رہبر معظم انقلاب دامت برکاتہ کے عمیق اور معنی خیز بیانات کا تجزیہ کریں اور ان کو جہاد اور مقاومت کے منشور کے طور پر سمجھیں۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم، جمہوری اسلامی ایران کی قومی طاقت اور اقتدار کے فروغ میں ولایت کے کلیدی کردار پر تاکید کرتے ہوئے اعلان کرتی ہے کہ ہماری آج کی عظمت اور اقتدار کا راز ولایت کے بلند مقام میں پوشیدہ ہے اور جب تک ہم ولی فقیہ کی ہدایات اور احکامات کے راستے پر چلتے رہیں گے، اللہ کی مدد اور نصرت ہمارے شاملِ حال رہے گی۔
ایرانی عوام نے نماز جمعہ تہران میں اپنی بھرپور اور وسیع شرکت کے ذریعہ ایک بار پھر امام اور امت کے ناقابل شکست ربط کو دنیا کے سامنے واضح کیا اور دشمنوں کی جمہوریہ اسلامی کی عوامی طاقت کو سمجھنے میں غلط تجزیے کو بے نقاب کیا۔
ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہمارے درمیان عظیم رہنما اور ولی امر مسلمین حضرت امام خامنہ ای مدظلہ العالی موجود ہیں اور ہم اپنے وفادار عوام کے بھی شکر گزار ہیں۔
ہم لبنان، فلسطین اور محور مقاومت کی عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ایران، جو محور مقاومت کا علمبردار ہے، اسرائیل کی تباہی اور عالمی استکبار کے خلاف مقاومت کی حمایت میں اپنے وعدے پر قائم ہے اور یہ مجاہدت فی سبیل اللہ کبھی نہیں چھوڑی جائے گی۔
اسرائیل کا سقوط قریب ہے اور مسجد الاقصی میں (بہت جلد) شکرانے کی نماز فتح ادا کی جائے گی، ان شاء اللہ۔
«وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ الْعَزِیزِ الْحَکِیمِ»
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم