۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
تکفیری

حوزہ/ ایک باخبر سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ایران کت شہر شیراز میں دہشت گردانہ حملہ انجام دینے والے وہابی تکفیری عناصر تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، باخبر سیکورٹی ذرائع نے شیراز میں حرم حضرت شاہ چراغ م پر ہونے والے دہشت گردانہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس دہشت گردانہ واقعہ کا مرتکب وہابی تکفیری عناصر تھے۔

ذرائع کے مطابق ان وہابی تکفیری ایجنٹوں نے ایران میں موجود حالیہ بد امنی اور فسادات کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس دہشت گردانہ حملے کو انجام دیا ہے۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، یہ دہشت گرد حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔ دہشت گرد تنطیم نے اپنے ٹیلی گرام چینلز کے ذریعے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ شیراز میں حضرت شاہ چراغ کے مزار میں نمازیوں پر فائرنگ اس تنظیم کے ایک رکن نے کی۔

در ایں اثنا شیراز کے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ خبروں میں بہت سی غلط معلومات دیکھنے کو مل رہی ہیں، فی الحال ایک سے زیادہ حملہ آور نہیں ہے جو حرم میں داخل ہوا اور اسے گولی مار دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے اس واقعے میں معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہے ہیں اور صبح تک عوام کو شہداء کی شناخت معلوم ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پس پردہ عناصر کا بھی تعاقب کر رہے ہیں اور مصمم عزم کے ساتھ اس معاملے کو آگے بڑھائیں گے اور حملہ آور کے ساتھیوں اور سہولت کاروں کے بارے میں کچھ ابتدائی معلومات بھی حاصل کر لی ہیں۔ شیراز کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم تحقیقات کریں گے اور بعد میں اعلان کریں گے کہ حملے کے ملوث افراد اور اس کے پس پردہ عناصر کون تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آور کی عمر تقریباً 23 سال ہے جسکا نام حامد بدخشان ہے اور ابھی تک کی تفتیش سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ کسی پڑوسی ملک سے ایران میں داخل ہوا ہے۔

واضح رہے کہ اس دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اطلاع کے مطابق اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد ۲۰ ہو چکی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .