۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
وهابیت بر سر دوراهی

حوزہ؍آیت اللہ مکارم شیرازی کی کتاب "وہابیت دوراہے پر/وهابیت بر سر دوراهی" مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی کوششوں اور ولایت پبلیکیشنز کے تعاون سے ہندوستان میں انگریزی میں شائع ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی کی کتاب "وهابیت بر سر دوراهی" ہندوستان میں مجمع جهانی اهل بیت(ع) کے زیراہتمام انگریزی میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب وہابیوں کے عقائد اور طرز عمل کا تجزیہ کرتی ہے اور وہابیت کے زوال کو ثابت کرتی ہے۔ اس کتاب کے مصنف نے اس کتاب میں وہابیوں کو دو انتہا پسند اور معتدل گروہوں میں تقسیم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انتہا پسند اور جنونی وہابیوں کا دور ختم ہو گیا ہے۔ پہلے حصے میں اس بات کو ثابت کرنے کے لیے اسباب پیش کیے ہیں جیسے: شدید تشدد، عقیدہ کا مسلط کرنا، انتہائی تعصب، جمود اور منطق کی کمزوری اور بعض قرآنی الفاظ کا غلط مفہوم بیان کرنا۔ دوسرے حصے میں عصر حاضر کے وہابی علماء کی وہابی عقائد کی مخالفت کی مثالیں دی گئی ہیں اور انہیں اپنے دعوے کا بہترین ثبوت قرار دیا ہے۔

علماء مکہ میں سے محمد بن علوی کی کتاب «مفاهيم يجب ان تصحح» اور شيخ حسن بن فرحان کی کتاب «داعية و ليس نبيا» کی کتابوں کا تعارف پیش کیا گیا ہے اور وہابیوں کے تشدد کی مذمت کرنے والے سعودی عرب کے علماء اس حصے کے اہم مضامین میں شامل ہیں۔

قابل غور ہے کہ مذکورہ کتاب کا ترجمہ مجمع جهانی اهل بیت(ع) کے شعبہ ترجمہ کے حکم سے 174 صفحات پر مشتمل انگریزی زبان میں جناب مصطفیٰ محمدی نے کیا ہے ۔ ولایت پبلیکیشنز کے تعاون سے ہندوستان میں اس کتاب کی 1000 کاپیاں چھپ چکی ہیں۔

اس کتاب میں وہابیوں کی دو قسموں کی تفصیل دی گئی ہے: اعتدال پسند اور انتہا پسند۔ اور وہابیت کے دوراہے پر ہونے کی وجوہات بیان کی گئی ہے۔

انتہا پسند اور سخت گیر سلفی اپنے علاوہ تمام مسلمانوں کو کافر اور مشرک سمجھتے ہیں اور ان کا خون اور مال بہانا جائز سمجھتے ہیں۔ فکر و نظر میں ہٹ دھرمی، قول و فعل میں بے رحمی اور منطقی اور عقلی گفتگو کی تحقیر ان کی نمایاں خصوصیات میں سے ہے۔ افغانستان، عراق، پاکستان اور اپنے ہی وطن سعودی عرب میں ان کی بربریت نے دنیا کو ان سے تنگ کر رکھا ہے۔ اسلام کی ان کی گھناؤنی تصویر، جیسا کہ دنیا کے سامنے پیش کی گئی ہے، اسے ختم کرنے میں برسوں کی جدوجہد لگے گی۔ اس کے نتیجے میں وہ اپنے وجود کے خاتمے کے قریب پہنچ چکے ہیں اور جلد ہی تاریخ بن جائیں گے۔
اعتدال پسند اور روشن خیال وہابی منطق، بحث اور مکالمے کے لوگ ہیں اور دوسرے علماء کا احترام کرتے ہیں اور دوسرے مسلمانوں کے ساتھ دوستانہ گفتگو کرتے ہیں۔ وہ نہ تو کسی کو پھانسی کا حکم دیتے ہیں اور نہ ہی کسی مسلمان کو مشرک اور کافر سمجھتے ہیں اور نہ ہی اس کے مال و دولت کو جائز سمجھتے ہیں۔ انہیں ہر روز مزید حمایتی ملتے جارہے ہیں۔ اور یہ عالم اسلام کے لیے ایک شاندار صبح ہے، جس کی نشانیاں حجاز سے شائع ہونے والی حالیہ کتابوں، ان کے جرائد اور ٹی وی پر نشر ہونے والے مذاکروں میں موجود ہیں۔

یہ کتاب آپ کو مذکورہ بالا مورد کا تفصیلی احوال دے گی۔ انگریزی زبان میں اس کی اشاعت ہندوستان جیسے ملک میں ایک بہترین قدم ہے جس کے لیے "مجمع جهانی اهل بیت(ع) اور ولایت پبلیکیشنز" مبارکباد کے مستحق ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .