حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے کہا: ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ عراق میں ایک جامع حکومت کی تشکیل دی جائے، جو بدعنوانی کا مقابلہ کرے اور راستہ ہموار کرے، انہوں نے قتل و غارت کے خلاف بھی خبردار کیا۔
انہوں نے مزید کہا: عراق میں ہمارے تین اصول ہیں، پہلا، عراق تمام عراقیوں کا ہے اور سب کو حکومت کی تشکیل میں حصہ لینا چاہیے، دوسرا، مذاکرات کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے، کیونکہ قتل و غارت گری سے کوئی نتیجہ نہیں نکلنے والا، تیسرا، ہماری ترجیح یہ ہے کہ ایک جامع حکومت تشکیل دی جائے جس میں وہ تمام لوگ شریک ہوں جو سیاسی عمل کی کامیابی اور اس کی اصلاح میں دلچسپی رکھتے ہوں۔
نائیجیریا میں شراب بیچنا حرام نہیں ہے ، صرف عزاداری حرام ہے:
امام جمعہ نجف اشرف نے روز عاشورہ نائیجیریا کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں شیعوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا: جلوس پرامن تھے اور عزاداروں نے کسی پر حملہ نہیں کیا گیا تھا لیکن نائجیریا کی حکومت کی سیکورٹی فورسز نے عزاداروں کو نشانہ بنایا اور ان کو شہید کیا اور اسی طرح سینکڑوں افراد زخمی ہوئے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین قبانچی نے مزید کہا: "نائیجیریا میں شراب فروخت کرنا حرام نہیں ہے، عیسائی اور عیسائی چرچ حرام نہیں ہیں، صرف عزاداری اور شعائر حسینی حرام ہیں۔
انہوں نے وہابیت کی حمایت سے ہر سال ایسے پے در پے جرائم کے بارے میں عرب، اسلامی اور دنیا کے تمام ممالک کی خاموشی کی مذمت کی:
نجف اشرف کے امام جمعہ نے غزہ پٹی میں صیہونی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس جارحیت کے نتیجے میں 44 شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیلی حکومت امن اور بقائے باہمی کی زبان کو نہیں سمجھتی، اس کے ساتھ زندگی بسر کرنا مشکل ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والے ممالک کو صیہونیوں کے جرائم پر نظر ڈالنی چاہیے:
حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والے ممالک کو صیہونیوں کے جرائم کی طرف دیکھنا چاہیے، مزید کہا: ہم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور صیہونی قبضےکی مذمت کرتے ہیں۔