حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی صدر نے کہا: آرٹیکل 20 میں مذہب کوآزادی کے حق کو واضح طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اپنے بنیادی حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ملک میں عزاداری کرنا ہر شہری کا آئینی و بنیادی حق ہے عزادری کو محدود کرنے یا خوف و ہراس پھیلانے کا عمل قابل قبول نہیں۔
رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، سیکرٹری مرکزی محرم الحرام کمیٹی شیعہ علماءکونسل پاکستان سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ، علامہ فرحت عباس جوادی ،مولانا رضوان علی گردیزی، سربراہ محرم الحرام کمیٹی ضلع اسلام آباد سید محمد علی کاظمی، سابق ضلعی صدر شیعہ علماءکونسل اسلام آباد نیئر اقبال بلوچ ، سید فرید حسین شاہ ممبر صوبائی محرم الحرام کمیٹی ،سید نیئر عباس نقوی تحصیل آرگنائزرشیعہ علماءکونسل راولپنڈی، آصف مغل، سید محمود نقوی و دیگر علماءکرام و عہدیداران و کارکنان کے ہمراہ مرکزی جلوس علم و ذولجناح ،تعذیہ اسلام آباد میں شرکت کی اور اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ملک میں عزاداری محدود کرنے ،روکنے یا خوف و ہراس پھیلانے کے اقدامات قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا: آئین کے مطابق عزاداری سید الشہداءعلیہ السلام شہری آزادیوں کا مسئلہ ہے ۔ پاکستان کے آئین کے مطابق تمام مکاتب فکر کو اپنے اپنے عقائد کے مطابق شہری آزادیوں سے استفادہ کرتے ہوئے عبادات اور رسومات اداکرنے کی مکمل آزادی ہے۔
علامہ عارف حسین واحدی نے کہا: پاکستان میں تمام مکاتب فکر نواسۂ رسول (ص) کا غم منا رہے ہیں اس لئے کہ نواسۂ رسول (ص) اُمت میں نکتہ وحدت ہیں، امام حسین ؑ محور محبت ہیں ،امام حسین معیار ہیں اس امن بھائی چارہ ،سلامتی اور اتحاد اُمت کااس کے درمیان محور اور معیار ہیں۔
انہوں نے کہا: حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنی اور بچوں و اصحاب کی قربانی دے کر اسلام کو بچایا۔لیکن حسب روایت محرم سے پہلے علماءکرام پر پابندی لگانا، عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش ہے اور سیکورٹی کے نام پر عزاداروںو منتظمین کو بے جا تنگ کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات درست نہیں۔
شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر نے کہا: ہم اس قسم کے خوف و ہراس کے ماحول کو پیدا کرکے عزاداری سید الشہداءکو متنازعہ بنانے کی کسی بھی منفی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ہم نے اس ملک میں اتحاد و حدت کی بات کی اور علامہ سید ساجد علی نقوی کا ملک میں امن کو قائم رکھنے میں ایک کر دار ہے جسے تمام مسالک کے جید علماءکرام تسلیم کرتے ہیں۔ کسی بھی مکتب کی توہین کی اجازت ہم نہیں دینگے۔
علامہ عارف واحدی نے محرم الحرام میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: آئین پاکستان کے مطابق تمام مکاتب فکر کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے اپنے عقائدکے مطابق آزادی کےساتھ عبادات اور رسومات ادا کریں۔
انہوں نے کہا: عزاداری کے حوالے سے ایک پلاننگ کے ساتھ آئین پاکستان کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شہری آزادی کو پامال کیا جارہاہے اور عزاداری سید الشہداءکو محدود کرنے کی کوشش نمایاں دکھائی دے رہی ہے جس سے عوام میں اشتعال پید ہو رہاہے ۔
علامہ عارف واحدی نے اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں پر حملوں اور بھارت کی جانب مظلوم کشمیریوں پر ظلم و ستم اور سرینگرمیں آٹھویں محرم کے جلوس پر بے جا تشدد کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا: اقوام متحدہ کو اسرائیل اور بھارت پر دباؤ بڑھانا چاہیے اور عالم اسلام کو بھی مظلوم مسلمانوں پر تشدد رکوانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے چاہیے ۔
آخر میں انہوں نے شرکاءجلوس، ماتمی دستوں، سبیل لگانے والوں،پر امن ماحول برقرار رکھنے والی انتظامیہ و قانون نافذ کرنےوالے اداروں اور کوریج کرنے والے میڈیا ورکرز کے مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا: ہم اتحاد اُمت کے قائل ہیں اور میڈیا کے ذریعے پیغام دیتے ہیں کہ اشتعال پیدا کرنے والوں کی شدید مذمت کریں گے اور ہمارا ن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔