۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ جمعہ اسدی مجلس عزا

حوزہ / علامہ محمد جمعہ اسدی نے 8 محرم الحرام 1444ھ کی مجلس سے خطاب کرتے ہو ئے "عزاداری کو عاشورا سے پہلے کیوں شروع کردیاجاتاہے؟، کا جواب دیتے ہو ئے کہا: عزاداری امام حسین ؑ کو ئی معمولی عزاداری نہیں ہے ۔یہ انسان کی روح و جان کو جھنجوڑتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ محمد جمعہ اسدی نے 8 محرم الحرام 1444ھ کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے "عزاداری کو عاشورا سے پہلے کیوں شروع کردیاجاتاہے؟، کا جواب دیتے ہو ئے کہا: عزاداری امام حسین ؑ کو ئی معمولی عزاداری نہیں ہے ۔یہ انسان کی روح و جان کو جھنجوڑتی ہے۔ سیاہ کپڑے پہننا، عزاء خانوں اور سڑکو ں کو سیاہ پوش کر کے عزاداری کا آغاز ہوتاہے اور الحمداللہ ہمارے معاشرے میں عاشورا کے بعد حتی ماہ صفر میں بھی مؤمنین سوگ مناتے ہیں اور اولیاء الہی خصوصا ائمہ معصومین علیہم السلام اور بطور خاص سید الشہداء علیہ السلام کے مقصد کو زندہ رکھنے کی کو شش کرتےہیں۔

انہوں نے کہا: کاروان امام حسین ؑ دومحرم کو وارد کربلا ہوا اور اس کے بعد سپاہ یزید بتدریج وارد کربلا ہوتی رہی اور ساتھ ہی اہل بیت عصمت و طہارت (ع) کی مصیبتوں میں اضافہ ہو تارہا۔ در حقیقت امام حسین ؑ کی مصیبت کا آغاز ابتدائے محرم سے ہی ہو گیا تھالہذا ہم اول محرم سے سوگ مناتے ہیں۔

علامہ جمعہ اسدی نے کربلا کے قیام کی جاودانگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: قیام و نہضت کربلا کی جاودانگی کے اسباب میں سے ایک سبب اس کو باقی رکھنا ہے۔ حضرت امام خمینی (ره) نے فرمایا "آج چودہ سوسال گزرنے کے بعد بھی ان منبروں سے سینہ زنی اور بیان مصیبت نے ہی دین اسلام کو زندہ رکھاہے"۔

انہوں نے مزید کہا: عزاداری خط شہادت کا احیاء (زندہ کرنا) اور علی ؑ وآل علی ؑکی صدائے مظلومیت کو پوری دنیا تک پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ عاشوراء کی بقا میں عزاداری کا کردار بہت اہم ہے اور بشریت کے لیے اس کے مثبت اثرات و برکات رونما ہونگے۔ امام باقر ؑ نے گھروں مں عزاداری کو بر پا کرنے سے کے حوالے سے فرمایا: عزاداری کرو اور گریہ کرو اور اپنے اہل خانہ کو ان کی مصیبت پر گریہ کر نے کا حکم دو ۔ حسین پر گریہ و نالہ کرکے عزاداری کرو اور ایک دو سرے سے ملاقات کرتے وقت امام حسین علیہ السلام کی شہادت پر ایک دو سرے کو تعزیت پیش کرو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .