۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
ماموستا خدایی

حوزہ / ایران کے شہر بانہ کے امام جمعہ نے کہا: دنیائے اسلام میں ہم ایک طرف لندنی شیعہ اور دوسری طرف امریکائی سنی کو دیکھتے ہیں۔ یہ دونوں برطانوی استعمار کے شاخسانے ہیں۔ پس دین میں ہر قسم کی شدت کا نتیجہ وہابیت، داعش اور القاعدہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے مولوی عبدالرحمن خدائی نے کہا: اہل سنت بھی شیعوں کی طرح اہل بیت علیہم السلام اور بالخصوص امام حسین علیہ السلام سے محبت کرتے ہیں اور ہم سب کے لئے یہ امام دینداری، ایثار و قربانی اور خدا کی راہ میں جہاد میں نمونہ اور آئیڈیل ہیں۔

شہر بانہ کے امام جمعہ نے کہا: بعض افراد بے عقلی اور بے بصیرتی کی وجہ سے قیام عاشورا کو نہ صرف ایک خاص زمانے سے مختص جانتے ہیں بلکہ ان کی کوشش ہے کہ نواسۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے قیام کو صرف تشیع تک محدود کر دیں۔

انہوں نے کہا: یہ طرزِ تفکر بہت بڑا اشتباہ ہے اور اس غلط فکر سے صرف وہ افراد استفادہ کرتے ہیں جو مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔

اہلسنت کے اس عالم دین نے کہا: ظلم کے خلاف امام حسین علیہ السلام کا قیام ایک عالمی قیام ہے۔ پس مکتبِ عاشورا صرف تشیع اور اہل سنت سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ دنیا کے تمام آزادی پسندوں سے متعلق ہے۔

مولوی خدائی نے کہا: اگر اہل سنت کے دل میں محبت اہل بیت علیہم السلام نہ ہوتی تو وہ اپنی مناجات اور نماز شب میں "اللھم صلی علی محمد وآل محمد" نہ کہتے۔

شہر بانہ کے امام جمعہ نے کہا: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اہل بیت علیہم السلام کے متعلق فرمایا "یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ کوئی مجھ سے تو محبت کرے لیکن میرے اہل بیت (ع) سے دشمنی کرے کیونکہ میرے اہل بیت (ع) میری طرح ہیں۔ پس اس حدیث پر توجہ کرتے ہوئے جو شخص حضرت محمد (ص) کو اپنا رسول اور نبی مانتا ہے وہ ان کے اہل بیت (ع) سے بھی محبت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا: دنیائے اسلام میں ہم ایک طرف لندنی شیعہ اور دوسری طرف امریکائی سنی کو دیکھتے ہیں۔ یہ دونوں برطانوی استعمار کے شاخسانے ہیں۔ پس دین میں ہر قسم کی شدت کا نتیجہ وہابیت، داعش اور القاعدہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .