حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ پاک محرم ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام نشتر پارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی پہلی مجلس عزا سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے معارف قرآن و اہل بیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ قر آن کر یم میں عقیدہ تو حید، عقیدہ نبوت اور عقیدہ امامت پر بہت سی آیات ہیں جو نبی نوع انسان کی مسلسل رہنمائی کر رہی ہیں تشنگاہ علم و عمل استعفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ حسین ابن علی وہ امام عالی مقام ہیں جنہوں نے دین اسلام کی بقاء کے لئے اپنا سب کچھ راہ خدا میں نذرکر دیا اور اس طرح سید الشہدا ء دین اسلام کے ساتھ ساتھ خود بھی زندہ جاوید ہوگے یہ ایام عزا،ایام صبر، اُنھی کی یادوکے ایام ہیں زمین سے عرش تک غم حسین کا موسم چھا چکا ہے۔
مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ اس مرکزی منبر حسینی سے ہمیشہ اتحاد و اتفاق امت کی بات ہی سنیں گے جو کہ اس طالب علم کا دائمی پیغام اور موجودہ دور کی اہم ترین ضرورت بھی ہے سُنی ہمارے بھائی ہیں ہماری جان ہیں ہمارا دل ہیں ہم اس ملک میں ایک ساتھ رہتے ہیں ایک ساتھ رہیں گے سب عزاداری امام مظلوم میں اپنے اپنے انداز میں شریک ہیں۔
انہوں نے تمام امت مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ گھٹے ہوئے دماغ کا نہیں ہوتا وسیع الزہن،وسیع قلب،وسیع نظر،وسیع علم ہوتا ہے اور الحمد اللہ یہی کیفیت ہمارے برادران اہل سنت کے یہاں بھی ہے وہ بھی سمجھدار،بردبار،معاملہ فہم اور زہین وزکی مذاج رکھتے ہیں۔