حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک/ حوزہ علمیہ المہدیؑ امریکہ کے سربراہ حجۃ الاسلام ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی امام جمعہ نیویارک نے ایام فاطمیہؑ کے پہنچنے پر ایک انتہائی مؤثر اور سود مند بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے ایام فاطمیہ کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ زمانہ طالب علمی میں اس بات کے گواہ تھے کہ قم کے مراجع اور اساتذہ بڑے لیول پر مجالس شہادت سیدہ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا منعقد کرتے تھے۔حوزہ علمیہ نجف میں کئی سالوں سے آیت اللہ العظمیٰ شیخ حافظ بشیر حسین نجفی دام عزہ ایام فاطمیہ ؑ کا بڑا جلوس عزا ء لے کر دربار امیر المؤمنین ؑ میں حاضری دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایام فاطمیہ ؑ کی مجالس سیرت فاطمیہؑ پر فضائل کے ساتھ ساتھ زور دینا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا بعض عاقبت نااندیش کلاہ بردار اور عمامہ پوش چند سالوں سے ایام فاطمیہؑ کے دوران فرقہ واریت کو فروغ دیتے ہیں۔نظام ولایت فقیہ اور نظام مرجعیت کی مخالفت کرتے ہیں۔ قابل اعتراض فلمیں بنا کر اہل تشیع کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔جبکہ ہمارا مذہب گالی گلوچ، مذہبی جنون، فرقہ پرستی اور علماء مراجع کی مخالفت کی اجازت نہیں دیتا۔
حجۃ الاسلام سندرالوی نے مزید کہا کہ حوزہ ہائے علمیہ کے دھتکارے ہوئے افراد اپنی ذاتی رنجشوں کا بدلہ مذہب کو بدنام کر کے لے رہے ہیں۔ عوام کو چاہئے کہ وہ ایسے افراد کو یکسر مسترد کر دیں۔بدعقیدتی ، بے عملی ، فحش کلامی ، بدزبانی اور تعصبات پر مشتمل تقاریر ، فلموں، سوشل میڈیا کی پوسٹوں ، کلپس،نام نہاد ٹی وی چینلز کے پروگرامز کو فورا ڈیلیٹ کر دیا کریں۔کیونکہ بعض بکے ہوئے افراد اپنی ریٹنگ بڑھانے کے درپے ہوتے ہیں۔ انہوں نے نام لئے بغیر کہا کہ ایک صاحب نے اس سال لندن میں انتہائی قابل اعتراض فلم ڈویلپ کی جبکہ اسی شہر کے ایک شیخ نے اولاد فاطمہؑ رہبر معظم کے خلاف ہرزہ سرائی کی ویڈیو وائرل کی ہے ، ہندوستان سے پچھلے سال ایک صاحب نے ایسی ہی فلم وائرل کی تھی۔ایک صاحب امریکہ میں نام نہاد ٹی وی چینل کے ذریعے مراجع عظام ، رہبر معظم ، آیات کرام حوزہ ہائے علمیہ اور مقدسات دیگر پر تابڑ توڑ حملے کر رہا ہے۔ہماری عوام اس بات کا خیال رکھے کہ ان لوگوں کی اولا تو علمی کوئی حیثیت نہیں ثانیا اگر ہو تو بھی علم بغیر عمل کے شجر بلا ثمر اور نہر بلا ماء ہے۔بلکہ علمائے سو کو قرآن نے گدھے اور کتے سے تشبیہ دی ہے۔
مزید کہا کہ ہمارے احباب قرآن و حدیث ، فرامین آئمہ اطہار اور سیرت اعیان الشیعہ پر چلتے ہوئے اخلاص عمل کے ساتھ اس تہاجم کو روکیں اور کبھی بھی ان کے لیول پر نہ اتریں۔دیانت و شرافت، حمیت و غیرت، خوش اخلاقی اور بلند کردار ہمارے شیعہ مذہب کا طرہ امتیاز ہے۔ہمارا مقابلہ ایک طرف تکفیریوں سے ہے جو قتل عام کرتے ہیں۔ہمارے لوگوں کو گرفتار کرتے ہیں۔ اغوا کرتے ہیں۔ ملازمتوں سے بے دخل کرتے ہیں۔کفر کے فتوی لگاتے ہیں۔ دوسری طرف ایسے چھاتہ برداروں سے جو ہمارا ہی مذہب کا لبادہ اوڑھ کر ہماری ہی پیٹھ میں خنجر گھونپتے ہیں۔ 80 کی دہائی میں ایک روز جماران میں کچھ احباب کے ساتھ حسینیہ جوانان نے امام راحل کا لائیو خطاب سنا تھا جس میں انہوں نے فرمایا تھا کہ ایسے بے عمل مولویوں کے سروں سے عمامے اتار دو۔ جو دشمن کے لئے کام کرتے ہیں۔آج تقریبا 39 سال کے بعد مرحوم رہبر انقلاب کے ارشادات کی عملی تصویر کھل کر نظر آرہی ہے۔
امام جمعہ نیویارک نے کہا کہ اگرچہ کرونا وائرس کے خطرات شدید ہیں تاہم امریکہ بھر میں پہلے سے اور بہتر انداز میں قوانین کا لحاظ رکھتے ہوئے ایام فاطمیہؑ منائے جائیں گے۔بعض جگہوں پر آن لائن اور بعض جگہوں پر فزیکل مجالس منعقد ہوں گی۔تمام سادات و مؤمنین سے درخواست ہے کہ وہ خاتون جنت ؑکے مشن کو لے کر آگے بڑھیں۔سوشل میڈیا پر فضائل و سیرت و سیدہ ؑ کے مضامین ، ویڈیوکلپس وائرل کریں تاکہ خارجی و داخلی دشمن کو بدعقیدتی اور بدعملی پھیلانے کا موقع نہ ملے۔
انہوں نے کہا وصیت فاطمیہؑ، میراث فاطمیہؑ، سیر ت فاطمیہؑ، حیثیت فاطمیہ، محشر میں مقام فاطمہؑ، حب فاطمہؑ کے اثرات، اولاد فاطمہؑ وغیرہ جیسے بیسیوں موضوعات ہیں جن کے باعث دنیا بھر کو متوجہ کیا جا سکتا ہے۔گالی گلوچ ہمارے شیعہ مذہب میں جائز نہیں۔
آخر میں کہا کہ امریکہ کے شیعہ وحدت امت کے قائل ہیں، رہبر معظم و مراجع کرام کے احکام کے پابند ہیں۔اور انہوں نے دو نمبر کے لوگوں کو مسترد کر دیا۔