حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ پاک محرم ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام نشترپارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی پانچویں مجلس عزا سے علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مولا علی علیہ السلام باب مدینتہ العلم ہیں جو بھی تحصیل علم کا طالب ہے اسے اسی دروازے پر آنا پڑے گا کیوں امام علی سے لے کر امام زمان تک امامت نبوت و رسالت کے آفاقی و ابدی پیغامات کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ رسالت و نبوت کے بعد فلسفہ امامت کا یہی مفہوم ہے کہ انسان کو ایک اعتدالی دائرے میں رکھا جائے یا انسانیت پر ایک نگران مقرر ہو جو نگرانی کرے اور نظم و ضبط کو برقرار رکھے اور ہمارے یہاں ان مجالس کے انعقاد کا مفہوم بھی یہی ہے کہ انسان کے مزاج میں فرعونیت نہ آنے پائے۔
علامہ شہنشاہ نقوی کا کہنا تھا کہ خدا نے جناب ہاجرہ کے واقعے کو اس انداز سے سجاکر پیش کیا کہ انسانوں کے لئے یادگار بن جائے بس اسی فلسفے کے تحت ہم محرم مناتے ہیں ، علم اٹھاتے ہیں ذولجناح کی شبیہ سجاتے ہیں اور جہاں انسان بے وفا ہوجائیں وہاں ہم جانوروں کو وفادار پاکر انہیں یاد کرتے ہیں۔