۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے مدارس میں نئے تعلیمی سال کا آغاز

حوزہ/ مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ: نئے تعلیمی سال کا آغاز محرم کے ساتھ ہونا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ تعلیم کو حسینت و کربلا سے مربوط کرلیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے زیرکنٹرول مدارس میں نئے تعلیمی سال کا آٖغاز ہو گیا۔ اس حوالے سے جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور میں نئے تعلیمی سال کی افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی صدارت مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کی۔

تصویری جھلکیاں: مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے مدارس میں نئے تعلیمی سال کا آغاز

انہوں نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا تعلیمی سال محرم الحرام کے آغاز کیساتھ ہی شروع ہو رہا ہے، محرم الحرام سوگ اور عزاء کی علامت ہے لیکن مکتبی و نظریاتی تشیع میں محرم عزم، استقامت، حماسہ جرات شجاعت اور قیام کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ محرم تجدید عہد کا مہینہ ہے اور حسنیت و کربلا ہی تشیع کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ قمری سال ہم رسومات سے شروع کرتے ہیں اور تعلیمی سال کا آغاز تقریبات سے شروع کرتے ہیں، لیکن حقیقت میں یہ نہ رسومات کا سال ہے نہ تقریبات کا، بلکہ عاشورا و کربلا کی روح تعلیم کی بنیاد بنے۔

انہوں نے کہا کہ نئے اسلامی سال کے ساتھ ہمارا تعلیم سال شروع ہونے کا مطلب بھی یہی ہے کہ ہم اپنی تعلیم کو حسینیت سے مربوط کریں اور اپنے تعلیمی سال کی بنیاد کربلا پر رکھیں۔ علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ کربلا کا پیغام صرف امام خمینیؒ کیلئے بی نہیں بلکہ پوری انسانیت کیلئے ہے، جو ہاتھ بڑھا کر تھام لے ساگر اسی کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حسینی و عاشورائی طرز تعلیم کی بہت ضرورت ہے، جامعہ عروۃ الوثقیٰ کا آغاز ہی اسی تعلیم سے کیا گیا، دیگر فقہا نے کربلا کا سوگ منایا ہے، امام خمینیؒ نے اس سے مکتب اور امت تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کربلا اگر تعلیم کی بنیاد بن جائے تو پوری دنیا میں انقلاب اسلامی رونما ہو سکتا ہے اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ نے اسی علم کو اٹھایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کربلا اگر ہماری روز مرہ زندگی کا جزو بن جائے تو ہماری زندگی کامیاب ہو سکتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .