حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ پاک محرم ایوسی ایشن کے زیر اہتمام نشترپارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی تیسری مجلس عزا سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ امامت عقیدہ توحید و نبوت کا تکملہ ہے اس لئے کہ ازروئے قرآن امامت اللہ کی جانب ہی سے ہے امامت انسان کی شعوری و فکری تربیت کے اہتمام کے ساتھ اجتماعیت اور معاشرہ سازی کے اعتبار سے بھی مددگار ہے اور انسانیت کے لئے مسلسل حفاظتی دائرہ ہے اور یہ امامت ہی کا وسیلہ ہے جس کے ذریعہ انسانیت اور دین کا احیاء بعد از رسالت ممکن ہوا۔
تصویری جھلکیاں: کراچی کے نشترپارک میں مرکزی عشرۂ محرم ۱۴۴۴ھ
انہوں نے کہا کہ جس طرح رسول اکرم(ص) تمام جن و انس کے رسول ہیں اسی طرح امام علی(ع)سے امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہم الشریف تک تمام ائمہ اہلبیت تمام جن و انس کے امام ہیں جس طرح رسول اکرم کے وجود مبارک سے تمام مخلوقات فیضیاب ہوئی اسی طرح ائمہ اہلبیت کے ذریعہ تمام مخلوق خدا رہتی دنیا تک سرخ روح و سرفراز ہوتی رہے گی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ کربلا رہتی دنیا تک ایک آفاقی تحریک ہے لوگوں کو اگر جینا ہے تو ان سے جڑ جائیں جو مرے نہیں ہیں جبکہ پاکستان سمیت ساری دنیا میں کربلا والوں کی یاد میں یہ بڑے بڑے اجتماعات ان کی حیات ابدی کا منہ بولتا ثبوت ہیں لہٰذا کہنا پڑے گا کہ انسان اور معاشرے کی بقا کا سامان حسین و کربلا کی عظیم تحریک سے وابسطہ ہے بقول اقبال "حقیقت ابدی ہے مقام شبیری ، بدلتت رہتے ہیں انداز کوفی و شامی"۔!