حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محمد حسین چمن آبادی نے محرم الحرام کی مناسبت سے " کربلا اور انسانی اقدار" کے عنوان پر تحریر لکھی ہے۔ جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے:
تاریخ بشریت میں لاکھوں، ہزاروں واقعات آئے روز رونما ہوتے رہتے ہیں، کچھ تو روز اول سے ہی لوگوں کے قرطاس ذہن سے محو ہوجاتے ہیں تو بعض حوادث مختصر مدت کے بعد اپنی موت آپ مرجاتے ہیں لیکن کربلا کا جانگداز واقعہ اپنے وقوع کے چودہ سو سال پشت سر گزارنے کے باوجوداپنی پوری طاقت اور آب و تاب کے ساتھ تازہ تر ہوتا جارہا ہے کیونکہ یزید اور اس کے کارندے شر و فساد کے نمائندے تھے اور انہوں نے اپنے زعم باطل میں خیر کے چھوٹے سے کاروان کو لق و دق، بے آب و گیاہ تپتی صحرا میں محاصرہ کر کے شہید کردیا اور پھر اپنی پوری قوت لگا کر اس واقعے کو چھپاناچاہا۔ کسی معروف شہر یا علاقے میں کاروان کربلا کو روکا نہیں بلکہ شہروں اور عوام کی نظروں سے اوجھل صحرا میں نہایت خاموشی سے اصحاب حق کا قتل عام کیا ہے۔
لیکن اللہ اور اللہ والوں کے عزم راسخ کے سامنے یزید اور یزیدی لشکر کا کچھ نہ چل سکا۔ امام علیہ السلام اور آپ کے اصحاب نے میدان کربلا میں شر کے لشکر کا ایسا تاریخی محاصرہ کیا کہ قیامت تک کے لیے ہر ظالم کا سیاہ چہرہ بے نقاب ہوا، اقوام عالم کے نزدیک یزید اور یزیدیوں کے نام گالی بن کے رہ گئے جبکہ امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب خیر و برکت کا استعارہ ٹھہرے کیونکہ آپ نے انسانی اقدار کی پامالی برداشت نہیں کی اور یزیدیوں کے پاؤں تلے روندے گئے اقدار کے احیا کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔
انسانی اقدار چونکہ جاودانی اور ابدی ہیں۔ ہر انسان ان صفات و کمال کے حصول کے لیے تگ و دو کرتا ہے۔ اس میں مذہب ، نسل و رنگ کا کوئی دخل نہیں بلکہ ہر انسان حریت و آزادی، عزت و وقار، جرات و غیرت، شرافت و کرامت، محبت و الفت، علم و حکمت، معنویت و روحانیت، تفکر و تدبر، ایثار و فدا کاری کا متلاشی ہے، اور جب ان تمام صفات کو سرکار امام حسین علیہ السلام اور آپ کے باوفا اصحاب کے وجود مقدس میں کامل و اکمل انداز میں دیکھتے ہیں تو ان کا عاشق و دیوانہ بن جاتے ہیں اور اقدار انسانی کے فتوحات کا سلسلہ بدستور جاری و ساری ہے اور اس کاروان نے اپنا ارتقائی سفر جاری رکھا ہوا ہے۔ یہاں تک کہ منتقم خون سید الشھداء علیہ السلام، امام زمان عجل اللہ فرجہ الشریف ظہور فرما کر ظلم و ستم کی گرتی دیوار کو ڈھانے کے لیے ذوالفقار حیدری کے ساتھ قیام کریں گے اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے اور ظالموں کا قلع قمع کر کے ان کی تخت الٹ دیں گے۔