۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
علامہ شہنشاہ نقوی

حوزہ/ یہ ایام محرم و عاشورا اور یہ موسم عزا انسانوں کو امامت جو کہ رسالت کے سائے میں ہے تازگی فراہم کرنے کا مہینہ ہے تاکہ انسان اپنی ذمہ داریوں کی جانب متوجہ ہو اور اجتماعی مسائل کی شناخت میں کسی قسم کی کمزوری کا شکار نہ ہو اور ذاتی و شخصی اعتبار سے بھی اپنے امور میں منظم ہوسکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ پاک محرم ایوسی ایشن کے زیرِ اہتمام نشترپارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی دوسری مجلس عزا سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ اہلبیت علیہ السلام نے اپنے اقوال و فرامین کی صورت میں بنی نوع انسان کے لئے اعلی ترین کلیہ قاعدہ اور قانون فراہم کیا ہے آئمہ اہلبیت نے اپنے عمل و کردار سے بھی انسانوں کے لئے مستحکم اور پختہ خطوط چھوڑے ہیں جس سے بنی نوع انسان ترقی اور کمال کے راستے پر گامزن ہوسکتی ہے لہٰذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ آئمہ اہلبیت کی زندگی سختیوں اور معاشرے میں پائے جانے والی کمزرویوں خرابیوں اور ضعف کے خلاف مسلسل تحریک تھی۔

انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایام محرم و عاشورا اور یہ موسم عزا انسانوں کو امامت جو کہ رسالت کے سائے میں ہے تازگی فراہم کرنے کا مہینہ ہے تاکہ انسان اپنی ذمہ داریوں کی جانب متوجہ ہو اور اجتماعی مسائل کی شناخت میں کسی قسم کی کمزوری کا شکار نہ ہو اور ذاتی و شخصی اعتبار سے بھی اپنے امور میں منظم ہوسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غم امام حسین ارادہ و منصوبہ پروردگار ہے اسے بھلا کون کم رنگ کرسکتا ہے نواسہ رسول کے ذکر میں اور کربلا والوں کے غم میں مسلمانوں کے تمام تر مسالک کا اتحاد و اتفاق ازبس ضروری ہے رب کریم یہ عظیم القدر توفیق اور سعادت سب کو عطا فرمائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .