۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
آیت اللہ مکارم شیرازی

حوزہ/ آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: سننے میں آیا ہے کہ بعض افراد کہتے ہیں کہ ہمیں ماہ محرم میں عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کرنے دو اور اگر اس دوران کچھ افراد مر بھی جائیں تو انہیں مرنے دو۔ وہ بھی شہید ہو نگے اور ہم نے پہلے ہی کربلا، محرم اور عاشورہ کے راستے میں بہت زیادہ شہید دئے ہیں۔ آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: یہ لوگ غلط کہتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ مکارم شیرازی نے گذشتہ روز شہر قم میں الیکٹرانک میڈیا کے کوثر نامی کانفرنس ہال میں محرم ریڈیو کے باقاعدہ افتتاح کے موقع پر اپنے پیغام میں محرم الحرام اور اس میں شیعیان اہل بیت علیہم السلام کی چند ذمہ داریوں کی طرف  اشارہ کرتے ہوئے کہا: محرم دنیائے تشیع بلکہ عالم اسلام کے لئے عظیم سرمایہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ماہ محرم میں انجام پانے والے پروگراموں نے اسلام حقیقی کو زندہ رکھا اور عزا داری سید الشہداء علیہ السلام نہ ہوتی تو شاید تشیع کے اکثر آثار باقی نہ رہتے۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: اس اہم سرمایہ دین یعنی محرم الحرام میں عزاداری کے پروگراموں اور خود محرم کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: یہ عظیم سرمایہ نہ صرف ہمیں اپنے ہاتھوں سے جانے نہیں دینا چاہیے بلکہ اربعین کی طرح ہر سال اسے بہتر سے بہتر انداز میں زندہ رکھنا چاہیے۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: جن عزیزوں تک میرا یہ پیغام پہنچے انہیں چاہیے کہ محرم الحرام میں عزاداری سید الشہداء(علیہ السلام) کو مضبوط بنانا اپنا شرعی فریضہ سمجھیں۔ یہ بات بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ کرونا کی صورتحال میں  حالات پہلے جیسے نہیں ہیں اور بہت زیادہ پابندیوں کا سامنا ہے لیکن ان دشوار حالات میں بھی محرم کو زندہ رہنا چاہیے۔

اس دینی مرجع تقلید نے کہا: میں نے متعلقہ حکام سے بھی کہا ہے کہ ہم محرم الحرام کے پروگراموں کو نہیں روک سکتے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم لوگوں کو اجازت دیں کہ وہ حفظان صحت کے اصولوں کی رعایت کرتے ہوئے محرم میں عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کا انعقاد کریں۔ ہم عزاداروں کو بھی تاکید کرتے ہیں کہ وہ ایس او پیز کی رعایت کرتے ہوئے مجالس حسینی اور عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کے پروگراموں میں شرکت کریں۔

آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے کہا: اگر ہم مجالس عزا میں ایس او پیز کا خیال نہ کریں اور لوگ اس کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہوجائیں تو یہ بات درست نہیں ہے۔

انہوں نے بعض افراد پر تنقید کرتے ہوئے کہا: سننے میں آیا ہے کہ بعض افراد کہتے ہیں کہ ہمیں ماہ محرم میں عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کرنے دو اور اگر اس دوران کچھ افراد مر بھی جائیں تو انہیں مرنے دو۔ وہ بھی شہید ہو نگے اور ہم نے پہلے ہی کربلا، محرم اور عاشورہ کے راستے میں بہت زیادہ شہید دئے ہیں۔ آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: یہ لوگ غلط کہتے ہیں۔

دینی علوم کے اس نامور استاد نے کہا: ہم نے اس وقت شہید دئیے جب محرم میں عزاداری کے پروگراموں کو روکنے کی کوشش کی گئی اور ہم نے شہید دے کر محرم کو زندہ رکھا لیکن اب جب ہم ایسا رستہ اختیار کر سکتے ہیں کہ عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کو بھی منعقد کریں اور مومنین کی جانوں کی بھی حفاظت کریں  تو ہمیں وہی راستہ اختیار کرنا چاہئے اور اگر ہم صحت و سلامتی کے اصولوں کی جانب توجہ کئے بغیر لوگوں کی جانوں کے ضیاع کا باعث بنے تو یقیناً ذمہ دار ہوں گے۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے آخر میں کہا: ہم اپنے عزیزوں سے توقع ہے کہ وہ محرم ریڈیو سے استفادہ کرتے ہوئے عزاداری کے پروگراموں کو ترتیب دیں گے اور محدود سہی لیکن محرم الحرام میں عزاداری امام حسین علیہ السلام کے پروگراموں کو شکوہ انداز میں منعقد کریں گے تاکہ یہ عظیم سرمایہ محفوظ رہے۔

میں ان تمام افراد کا شکریہ ادا کرنا بھی اپنے اوپر فرض سمجھتا ہوں جو "محرم ریڈیو" کی نشریات کے لئے زحمتیں برداشت کر رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .