۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
مولانا سید عباس باقری

حوزہ/12 اگست 2020 کو آندھرا پردیش کی حکومت کی جانب سے "مینارٹی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ" کے توسط سے محرم الحرام کے پروگراموں سے متعلق دو صفحوں پر مشتمل ایک گائیڈ لائن جاری کیا گیا ہے جس کی ایک کاپی رسمی طور سے "آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ" کو بھی موصول ہوا جس میں بہت ساری شرطوں کے ساتھ مجالس اور جلوسوں کی اجازت دی گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ماہ محرم کے حوالے سے آندھراپردیش شیعہ علماء بورڈ نے آندھراپردیش کے مومنین کو مخاطب کرتے ہوئے پیغام جاری کیا ہے۔

پیغام کا متن اس طرح ہے: 

بسم الله الرحمن الرحیم 

قال رسول اللہ صلی الله عليه وآلہ وسلم: "اِنّ لقتل الحسین حرارۃ فی قلوب المومنین لا تبرد ابدا"
ترجمہ: ارشادِ رسولِ اسلام ہے؛ "امام حسین علیہ السلام کی شہادت سے مومنین کے دلوں میں ایک ایسا جوش پیدا ہوگا جو قیامت تک سرد نہیں پڑسکتا"
یقیناً رسولِ اسلام کی پیشین گوئی کا یہ عملی ثبوت ہی ہے جو چودہ سو سال بعد بھی کربلا والوں کا تذکرہ مجلس و ماتم کی شکل میں نہ صرف زندہ ہے بلکہ ہر آنے والے سال گزشتہ سال سے زیادہ نظر آتاہے، 
سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری نہ صرف ہماری شناخت ہے بلکہ ہماری زندگی کی علا‫مت بھی ہے یہ بات حق ہے کہ ہم اِس غم سے زندہ ہیں اور جب تک زندہ ہیں ہمارے ساتھ یہ غم ہے، سن 1442 ہجری محرم کی آمد آمد ہے ہر عزادار کو موسمِ عزا کا انتظار ہے مگر مقامِ افسوس ہے کہ اِس سال حالات، سالہائے گزشتہ سے بہت مختلف ہیں کرونا وائرس جیسی مہلک اور پُر خطر وبا کی بنا پر دنیا بھر میں نظامِ زندگی درہم برہم ہے لہٰذا موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر اس مرتبہ محرم الحرام کے مجالس اور جلوسہائے عزا میں احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنا بے انتہا ضروری ہے ‫مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی تجاویز کے علاوہ حوزاتِ علمیہ سے مراجعِ تقلید اور اطباء نے بھی اس بات کی سختی سے تاکید کی ہے کہ اُن تمام امور سے پرہیز کریں جن سے وباء پھیلنے کا اندیشہ ہے اور خود کو اس وباء سے محفوظ رکھنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں،
12 اگست 2020 کو آندھرا پردیش کی حکومت کی جانب سے "مینارٹی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ" کے توسط سے محرم الحرام کے پروگراموں سے متعلق دو صفحوں پر مشتمل ایک گائیڈ لائن جاری کیا گیا ہے جس کی ایک کاپی رسمی طور سے "آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ" کو بھی موصول ہوا جس میں بہت ساری شرطوں کے ساتھ مجالس اور جلوسوں کی اجازت دی گئی ہے۔
جن میں سے اہم شرطیں یہ ہیں 
1. مجلسوں میں محدود لوگ شرکت کریں اور کم عمر کے بچے اور زیادہ عمر کے  بزرگ و نیز بیمار حضرات شرکت سے پرہیز کریں

2. صرف چند مرکزی جلوسوں کو بہت کم شرکاء کے ساتھ اجازت دی گئی ہے 

3. سیبیلوں میں صرف اور صرف پیاک پانی ہی کا اہتمام کیا جائے گا 

4. مجالس اور جلوسوں میں ماسک اور سماجی دوری یعنی سوشل ڈیسٹینس کا بھی لحاظ رکھا جائے گا 
اِن کے علاوہ اسی طرح کے کچھ اور شرائط ہیں اس کی کاپیاں ذمہ افراد اور انجمنوں تک یقیناً پہچادی گئی ہے 
البتہ ہم آندھرا پردیش گورنمنٹ سے "مینارٹی ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ" کے وسیلہ سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ مجلسوں اور جلوسوں میں شرکت کرنے والوں کی جو لمیٹ، جی او میں بیان کی گئی ہے اس پر نظر ثانی کرتے ہوئے اس کی تعداد بڑھائی جائے ان شاء الله اس سلسلے سے حکومتی نمائندوں سے بات چیت کی کوشش جاری ہے 

امید ہے کہ عزادارانِ سید الشہداء علیہ السلام ان تمام شرائط کا لحاظ کرتے ہوئے حتی المقدور عمل کرنے کی کوشش فرمائیں گے 
آخر میں دعا ہے کہ خداوندِ کریم ہم سب کا شمار حقیقی اور مخلص عزاداروں میں فرما اور منتقمِ خونِ شہدا یوسفِ زہرا وارثِ کربلا حضرت امام زمانہ عج کے ظہور میں تعجیل فرما
آمین یارب العالمین 

منجانب : آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ
صدر مولانا سید عباس باقری

تبصرہ ارسال

You are replying to: .