حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہمبرگ اسلامی سینٹر کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین محمد ہادی مفتح نے " امام رضا جدید علوم اور سائنس کے زیرعنوان منعقدہ پہلی قومی کانفرنس میں کہا کہ کسی شخصیت کو مثالی قرار دینا اور بزرگان کی سیرت اور طرز زندگی پر عمل کرنے کا طریقہ کار بھی قابل توجہ نکتہ ہے جس کا عصر حاضر کے انسانوں کو خاص طور پر خیال رکھنا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دانشوروں کے مطابق ، قرآن اور دیگر مقدس کتابوں کا تعلق ماضی سے ہے اور ان سے نظریاتی استنباط نہيں کیا جا سکتا کیونکہ نظریہ کا تجربہ ضروری ہے اور ان کتابوں کا تجربہ اور پریکٹیکل آج کے دور میں ممکن نہيں ہے لیکن ہم مسلمانوں کا یہ ماننا ہے کہ ہمیں کتاب اور سنت کی مدد سے جینے کا سلیقہ سیکھنا اور ان کی پیروی کرنا چاہيے ۔
جرمنی کی اسلامی اکادمی کے سربراہ نے امام رضا علیہ السلام کی ایک حدیث کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ فرماتے ہيں کہ " ہمارا یہ فریضہ ہے کہ تم لوگوں کو اصول اور امرو نہی کی تعلیم دیں اور تم لوگ سعادت تک پہنچنے کے لئے ان اصولوں کی پابندی کرو اور ان کی پیروی کرو "
انہوں نے کہا کہ ہمیں، ایک صحیح زندگی اور سیدھے راستے کے لئے، جینے کا سلیقہ، ائمہ اطہار علیہم السلام سے حاصل اور ان پر عمل کرنا چاہئے، ائمہ اطہار کی جانب سے بیان کئے گئے اصولوں کو موجودہ دور کی زندگي سے مطابقت دینا ایک اہم کام ہے ۔
حجت الاسلام مفتح نے کہا کہ احادیث ائمہ اور قرآن کریم کی روشنی میں ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم غیر مفید چیزوں کے بیان سے بچیں اور وہی باتیں پیش کریں جن کا علمی پہلو مضبوطی سے ہم رکھ سکیں اسی طرح ہمیں یہ بھی کوشش کرنا چاہيے کہ اسلام کے اصول، ائمہ علیہم السلام کے بیانات سے حاصل کریں اور سماج خاص طور پر نوجوانوں کے سامنے پیش کریں ۔