۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
عزاداری

حوزہ/ ماہر علم عقائد و کلام: دشمن کو عزاداری کی برکتوں کا علم تھا اور ہے اسی لیے وہ تخریب کے درپے ہے، کبھی شبہات ایجاد کرتا ہے، تو کبھی عزاداری کے سلسلے میں شیعوں کے عقائد کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عقائد اور کلام کے ماہر جواد حیدری نے اصفہان سے حوزہ نیوز ایجنسی کے صحافی سے بات کرتے ہوئے اس سوال کے جواب میں کہ: آج کی ٹیکنالوجی کی دنیا میں چودہ سو سال پہلے بیتے ہوئے واقعے کے لئے عزاداری کہاں کی عقلمندی ہے؟ کہا: قرآن کریم نے اخلاقی فضیلت کی بنیاد پر کچھ شخصیات کے ناموں کو زندہ رکھنے کی تاکید کی ہے جیسے کہ جناب ادریس جناب ایوب۔۔۔ علیہ الصلاۃ والسلام میں پائی جانے والی صداقت، صبر اور توبہ۔۔۔کا ذکر کرتے ہوئے ان کے ناموں کو زندہ رکھنے کی تاکید فرمائی چنانچہ ارشاد ہوا: «واذکر فی الکتابِ ابراهیم انَّه کانَ صِدیقاً نبیاً» سوره‌ی مبارکه‌ مریم آیه ۴۱

معصومین (ع) کا اتباع:
انہوں نے مزید کہا کہ: ائمہ معصومین علیہم السلام عزاداری کی اساس ہیں یہاں تک کہ امام زین العابدین علیہ السلام نے اپنے بابا پر اتنا اگر یہ کیا کہ اپنے زمانے کے سب سے زیادہ گریہ کرنے والے کہلائے گئے، اور اسی طرح ماہ محرم میں کسی نے بھی امام کاظم علیہ السّلام کے لبوں پر تبسم نہیں دیکھا۔

عالم دین نے مزید کہا کہ: امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا کہ ہمارے شیعہ ہماری خوشیوں میں خوش ہوتے ہیں اور ہمارے غم میں غمگین ہوتے ہیں چنانچہ ارشاد ہوا: «شیعتنا یفرحون لفرحنا و یحزنون لحزننا»، اور امام علی رضا علیہ السلام نے ابن شبیب سے فرمایا اے ابن شبیب اگر تم کسی چیز کے لیے گریا کرنا چاہو تو حسین (ع) کے لئے گریہ کرو، چنانچہ ارشاد ہوا: «یابن شبیب ان کنت باکیا لشی فبک للحسین»۔

نسلوں میں اہل بیت علیہم السلام کی محبت

جواد حیدر نے مزید کہا کہ: آل اللہ سے محبت اور مودت اس قدر اہم ہے کہ خداوند کریم نے اپنی کتاب قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: «قُل لا اسئَلکم علیه اَجراً اِلَّا المَوَدَةَ فِی القُربی»، اس لیے درحقیقت عزاداری اطاعت حکم خدا ہے۔

عزاداری کے فائدے 
انہوں نے مزید کہا کہ: سید الشہداء (ع) کی عزاداری کے فائدے سے ہم غافل نہیں ہو سکتے ہیں، جہاں اس میں فردی، اجتماعی، سیاسی اور انسان سازی جیسے فوائد پائے جاتے ہیں وہیں اس سے معاشرے میں شہادت کی چاہ پیدا ہوتی ہے اور یہی سبب ہے کہ یہ قوم شکست ناپذیر ہے۔

عقائد اور کلام کے ماہر نے مزید کہا کہ: اس بنیاد پر عزاداری کا قیام آنے والی نسلوں میں مودت آل اللہ کے انتقال کا سبب ہے، خدا اور معصومین علیہم السلام کے حکم کی اطاعت ہے، جو نمونہ عمل ہے، جس سے افراد حسینی ہوتے ہیں اور جس کے نتیجے میں پورا معاشرہ حسینی بن جاتا ہے، یہ عزاداری معارف اہلبیت (ع) کے نشر واشاعت کا سبب ہے، اور درحقیقت ٹیکنالوجی کی ترقی میں مددگار اور انسانیت ساز ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ:  دشمن کو عزاداری کی برکتوں کا علم تھا اور ہے اسی لیے وہ تخریب کے درپے ہے، کبھی شبہات ایجاد کرتا ہے، تو کبھی عزاداری کے سلسلے میں شیعوں کے عقائد کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

حیدری نے مزید کہا کہ: قرآن کریم نے الہی شخصیتوں اور بالخصوص اہل بیت علیہم السلام کے ناموں کو زندہ رکھنے کی تاکید کی ہے، اور متعدد راہ و روش سے شہدائے کربلا کی یادوں کو زندہ رکھنے کی تاکید کی ہے جن میں سے ایک روش شہدائے کربلا علیہم الصلاۃ والسلام کے لئے عزاداری کو برپا کرنا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .