۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
سید مرتضی کشمیری نماینده حضرت آیت الله سیستانی در اروپا

حوزہ / حجۃ الاسلام والمسلمین سید مرتضی کشمیری نے امام رضا علیہ السلام کی ولادت کی مناسبت سے دنیائے اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: حضرت  امام رضا علیہ السلام نے مسلمانوں کو علوم اہلبیت علیہم السلام کی ترویج کے ذریعہ اسلام کے احیاء کی دعوت دی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یورپ میں آیت اللہ سید علی سیستانی کے نمائندہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید مرتضی کشمیری نے امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کی میلاد کی مناسبت سے دنیائے اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے مسلمانوں کو علوم اہلبیت علیہم السلام کی ترویج کے ذریعہ احیائے اسلام کی دعوت دی اور کہا: لوگوں کے دین و دنیا کی بھلائی اس امر میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: امام حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ السلام اپنے زمانے کا معجزہ ، افتخار اور اسلام کی آیات میں سے ایک آیت تھے۔ آپ علیہ السلام کے زمانے کے تمام افراد آپ کی فضیلت اور بلند مقام کے قائل تھے۔ زبانیں آپ کے فضائل ومناقب کے بیان میں گویا تھیں۔

شعراء آپ علیہ السلام کی عظمت و بزرگی اور کرامات کے متعلق شعر کہتے تھے اور حضرت علیہ السلام اپنے زمانے میں افضل ترین، کامل ترین، سخی ترین، پرہیزگار ترین، عادل ترین اور عابد ترین انسان تھے۔

آیت اللہ سید علی سیستانی کے نمائندہ نے کہا: امام رضا علیہ السلام جب مدینہ میں تھے تو آپ علیہ السلام مسجد النبی میں بیٹھتے تھے اور علماء اور فقہاء آپ سے اپنے سوالوں کے جوابات حاصل کرتے تھے۔ آپ علیہ السلام نے متعدد بار تبلیغ اور لوگوں کو حق کی جانب دعوت دینے کے لیے دور دراز علاقوں کا سفر بھی کیا۔

انہوں نے امام رضا علیہ السلام کی حدیث «رَحِمَ اللّهُ عَبْدا اَحْیا أمْرَنا» فَقُلْتُ لَهُ: «فَکَیْفَ یُحْیِی أمْرَکُمْ؟» قالَ: «یَتَعَلَّمُ عُلُومَنا و یُعَلِّمُها النّاسَ، فَإِنَّ النّاسَ لَوْ عَلِمُوا مَحاسِنَ کَلامِنا لتبعونا» یعنی خدا رحمت کرے اس پر کہ جس نے ہمارے امر کو زندہ کیا اور جب امر کو زندہ کرنے کے متعلق ان سے سوال ہوا تو فرمایا ہمارا مر تب زندہ ہوگا کہ جب لوگ ہمارے علوم کو سیکھیں گے اور دوسروں کو سکھائیں گے کیونکہ اگر لوگ ہمارے کلام کی خوبصورتی کو جان لیں تو ہماری اتباع کریں۔

انہوں نے کہا: مذکورہ حدیث سے مراد کوئی خاص جماعت یا گروہ نہیں ہے بلکہ اس سے مراد تمام علم و معرفت کے متلاشی افراد ہیں چاہے وہ مسلمان ہوں یا غیر مسلمان۔ کیونکہ علم و معارف ائمہ سورج کی طرح ہیں کہ تمام موجودات اس سے استفادہ کرتے ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین کشمیری نے پیروان مکتب اہل بیت علیہم السلام بالخصوص جوانوں اور پڑھے لکھے افراد سے اپیل کی کہ وہ جدید علوم سے استفادہ کریں تاکہ دوسروں کو بھی فائدہ پہنچا سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .