حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، یورپ میں آیت اللہ العظمی سیستانی کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین سید مرتضیٰ کشمیری نے ایام فاطمیہ (شہادت حضرت صدیقہ طاہرہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا) کی مناسبت سے عالم اسلام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے یورپی اسلامی اداروں اور مراکز کو اس دلسوز شہادت کو بہتر انداز میں منانے کی دعوت دی۔
انہوں نے عام مؤمنین کو حکام کی اجازت کے مطابق یا سوشل نیٹ ورکس کے ذریعے دینی اداروں اور مراکز میں حضرت زہرا (س) کی شہادت کی مناسبت سے عزاداری کی مجالس منعقد کرنے کی دعوت دی اور ایام فاطمیہ کو محرم و صفر کی طرح منانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ محرم اور صفر کی عزاداری کورونا وائرس کے باوجود منائی گئی اور مؤمنین نے کافی تعداد میں شرکت کی۔
ایام شہادت حضرت فاطمہ زہرا (س) عاشورائے ثانی ہیں
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی کے نمائندے نے زور دے کر کہا کہ اس غم انگیز واقعے کی بہت بڑی حیثیت ہے کیونکہ اس عظیم سانحے کا تعلق آئمہ اطہار علیہم السلام کی مادر گرامی حضرت زہرا (س) سے ہے لہذا اسے عاشورائے ثانی کہا جاتا ہے۔
ہمیں ان دو مہینوں (ایام فاطمیہ) کو اپنے اپنے توان کے مطابق منانا چاہیے
حجت الاسلام و المسلمین کشمیری نے تمام مؤمنین سے بھر پور طریقے سے ان دو مہینوں کو منانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کیونکہ سبھی لوگ قیامت کے دن حضرت صدیقہ طاہرہ (س) کی شفاعت کی امید لگائے بیٹھے ہیں اور حدیث میں بھی آیا ہے: فإنها لتلتقط شیعتها یوم القیامة کما یلتقط الطیر الحب الجید من بین الحب الردیء.
قیامت کے دن حضرت فاطمہ زہرا (س) اہل محشر میں سے شیعوں کو الگ کریں گی جس طرح ایک مرغی صاف دانوں کو دوسرے دانوں سے الگ کرتی ہے۔
لندن میں امام علی (ع) فاؤنڈیشن کے سربراہ نے اشارہ کیا کہ ہم ایام فاطمیہ (س) کے سلسلے میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے اعتقادی اصولوں جیسے توحید ، نبوت ، امامت ، قیامت اور شریعت کے معانی و مفاہیم پر مشتمل خطبے کا مقابلہ منعقد کریں گے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا خطبہ مکمل شیعہ انسائیکلوپیڈیا کی مانند ہے،کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دینی مراکز ، امام بارگاہ اور مساجد کے منتظمین اس عظیم خطبے کو یاد کرنے والوں کے لئے بہترین اور نفیس انعامات سے نوازنے پر غور کریں گے۔