حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور/ یوم شہادت حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی مناسبت سے حوزہ علمیہ جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور میں عزاداری کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر ملک بھر سے ماتمی سنگتوں اور عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور بارگاہ امامت میں پُرسہ پیش کیا۔ اس موقع پر ملک کے نامور نوحہ خواں حضرت نے نوحہ خوانی کی اور جامعہ کے طلاب سمیت سیکڑوں عزاداروں نے شرکت کی۔
تصویری جھلکیاں: حوزہ علمیہ جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں یوم شہادت امام موسیٰ کاظم (ع) کی پر عزاداری کا انعقاد
اس موقع پر تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی حیات طیبہ پر روشنی ڈالی اور فضائل و مصائب بیان کئے۔
علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ امام موسیٰ کاظم نے اپنی زندگی کا زیادہ عرصہ جیل میں گزارا لیکن باطل قوتوں کے ساتھ دین کی حرمت پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ مزید کہا کہ آپ کا مشہور لقب کاظم ہے، جس کا مطلب غصہ پی جانیوالا ہے، اللہ کے نبی حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ایک صفت قرآن نے ’’غضبان‘‘ بیان فرمائی ہے تو ممکن ہے کہ اللہ نے چاہا ہو کہ ایک موسیٰ کاظم پیدا ہو جس میں دونوں طرح کے الہی کردار سامنے آ جائیں۔
علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ امام کا نام موسیٰ رکھنے کی ایک مصلحت یہ بھی ہو سکتی ہے کہ آپ کے قاتل کا نام ہارون تھا، تو قدرت نے واضح پیغام دیدیا کہ ناموں کے فریب میں نہ آ جانا بلکہ کردار پر نظر رکھنا۔
انہوں نے کہا کہ مذہب تشیع کا باقی رہ جانا بھی امام موسیٰ بن جعفر علیہ السلام کی زندہ کرامت ہے جس سے کسی طور انکار نہیں کیا جا سکتا، ہارون رشید نے جب اپنی خلافت خطرے میں دیکھی تو آپ کو قید کرنے کا حکم دیدیا اور بعد ازاں شہید کروا دیا۔