حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ مکارم شیرازی نے ادارہ تبلیغات اسلامی کے سربراہ جناب حجت الاسلام والمسلمین قمی سے ملاقات کے دوران ان کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمارے کچھ ایسے اصول ہیں جنہیں ہم کسی صورت بھی ترک نہیں کر سکتے اور محرم و صفر میں عزاداری سید الشہداء علیہ السلام بھی انہی میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا: عزاداری امام حسین علیہ السلام کے پروگرامز میں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے کیونکہ اگر ہم طبی ہدایات پر عمل نہیں کریں گے تو ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پس بانیان مجالس پر لازم ہے کہ وہ طبی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کے پروگرام کا انعقاد کریں تاکہ عزاداری امام حسین علیہ السلام سے بھی غفلت نہ ہو اور لوگوں کی صحت و سلامتی کو بھی مد نظر رکھا جائے۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: عزاداری امام حسین علیہ السلام کے پروگراموں کو کسی صورت بھی روکا نہیں جا سکتا۔ رضا شاہ کے دور حکومت میں عزاداری پر پابندیاں لگانے کی بہت کوششیں کی گئیں لیکن سب نے دیکھا کہ انہیں اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی نہیں ہوئی۔
انہوں نے ملک میں موجود مشکلات بالخصوص اقتصادی مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم جس طرح ثقافتی مشکلات کو بیان کرتے ہیں اسی طرح ہمیں اقتصادی اور معاشرتی مشکلات کو بھی بیان کرنا چاہیے۔ ہم نے موجودہ اقتصادی مسائل پر بیانیہ صادر کیا ہے تاکہ لوگوں کو معلوم ہو کہ مرجعیت نے مہنگائی کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے کرونا کے ایام میں علماء کرام کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا: اس سے معاشرے میں علماء کے متعلق لوگوں کے پاس مثبت پیغام گیا ہے اور یہ تبلیغ بہترین اقسام میں سے ہے۔